سوال:
میں عصر کی نماز کے بعد فجر کی قضاء دو رکعتیں پڑھتی ہوں کیا فجر کے فرض اس طرح ادا ہوجاتے ہیں؟
جواب: عصر کی نماز کے بعد سورج کے زردی مائل ہونے سے پہلے تک فجر کی قضا نماز پڑھی جاسکتی ہے اورسورج کے زردی مائل ہوجانے کے بعد سے لے کر غروب آفتاب تک عصر کی وقتی نماز کے علاوہ باقی کوئی نماز ادا نہیں کی جاسکتی ہے۔
البتہ جان بوجھ کر نماز قضا نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ نماز کا قضا کرنا گناہِ کبیرہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابن ماجة: (رقم الحدیث: 1079، ط: دار الرسالة العالمية)
حدثنا إسماعيل بن إبراهيم البالسي، حدثنا علي بن الحسن بن شقيق، حدثنا حسين بن واقد، قال: حدثنا عبد الله بن بريدة عن أبيه، قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: "العهد الذي بيننا وبينهم الصلاة، فمن تركها فقد كفر".
الھندیة: (کتاب الصلاۃ، 108/1، ط: دار الفکر)
"ثلاث ساعات لاتجوز فيها المكتوبة ولا صلاة الجنازة ولا سجدة التلاوة: إذا طلعت الشمس حتى ترتفع وعند الانتصاف إلى أن تزول وعند احمرارها إلى أن يغيب، إلا عصر يومه ذلك فإنه يجوز أداؤه عند الغروب ... هكذا في التبيين. ولايجوز فيها قضاء الفرائض والواجبات الفائتة عن أوقاتها، كالوتر. هكذا في المستصفى والكافي
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی