سوال:
بڑی بہن کو ان کے شوہر نے لڑائی کے دوران مارا اور تین مرتبہ غصہ میں یہ کہہ دیا کہ "میں نے تجھے چھوڑ دیا" تو کیا ان کے درمیان طلاق واقع ہوگئی؟
جواب: شوہر کا اپنی بیوی کو تین مرتبہ یہ الفاظ کہنا کہ "میں نے تجھے چھوڑ دیا" اس سے بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں اور ان دونوں کا آپس میں نکاح ختم ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ تین طلاقوں کے بعد بیوی شوہر کے لئے حرام ہو جاتی ہے اور شوہر کو رجوع کا حق بھی حاصل نہیں رہتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (باب الكنايات، 307/3- 308، ط: سعيد)
"( الصريح يلحق الصريح و ) يلحق ( البائن ) بشرط العدة ( والبائن يلحق الصريح ) الصريح ما لايحتاج إلى نية بائناً كان الواقع به أو رجعياً ··· فتح ( لا ) يلحق البائن ( البائن)".
رد المحتار: (300/3، ط: سعید)
(قوله سرحتک) من السراح بفتح السین: وھو الارسال، أي أرسلتک، لانی طلقتک لحاجۃ لی، وکذا فارقتک، لانی طلقتک او فی ھذا المنزل، نہر۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی