عنوان: والد کا بچوں کو مکان دے کر قبضہ اور تصرف اپنے پاس رکھنا اور کرایہ بھی خود وصول کرنا(9830-No)

سوال: میں نے 1996 میں اندرونِ سندھ میں ایک مکان خریدا تھا، مکان کا آدھا حصہ میں نے اپنے نام کیا اور باقی آدھا حصہ اپنے چار بیٹوں کے نام کردیا، جبکہ مکان کی قیمت کی پوری ادائیگی میں نے ہی کی تھی اور قبضہ بھی میرے پاس ہی ہے، 2016 میں ہم سب کراچی شفٹ ہوگئے تھے اس مکان کا پورا قبضہ اور تصرف میرے پاس ہے اور اس کا کرایہ بھی میں لیتا ہوں۔
سن 2021ء میں میرے ایک بیٹے کا رضا الٰہی سے انتقال ہوگیا، اس کے ورثہ میں والد، والدہ، بیوہ، دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے، اب اس آدھے حصے میں سے جو میرے مرحوم بیٹے کا حصہ بنتا ہے وہ کیسے تقسیم کرنا چاہیئے؟
میرے مرحوم بیٹے کی بیوہ (میری بہو) کسی رشتے دار کے اکسانے پر اپنا حصہ (جو کہ آٹھواں حصہ بنتا ہے) ڈبل مانگ رہی ہے اور وہ دھمکی دے رہی کہ میں مکان کے دستاویزات پر اس وقت تک دستخط نہیں کروں گی جب تک مجھے ڈبل حصہ نہیں دیا جاتا جبکہ ہم ایڈوانس ٹوکن لے چکے ہیں، براہ کرم اس مسئلے کا شرعی حل بتادیں۔

جواب: سوال میں پوچھی گئی صورت میں چونکہ والد نے مکان پر بچوں کو قبضہ اور تصرف نہیں دیا تھا، یہاں تک کہ کرایہ بھی والد ہی وصول کرتے رہے ہیں، اس لیے اس مکان کا ہبہ صحیح نہیں ہوا، بلکہ یہ تمام مکان والد کی ہی ملکیت شمار ہوگا، اس مکان میں مرحوم بیٹے کے بچوں اور بیوہ کا کوئی شرعی حصہ نہیں ہے۔
ہاں ! اب اگر والد صاحب اپنی صوابدید پر مرحوم بیٹے کے بچوں اور بیوہ کو کچھ دینا چاہیں تو اس چیز کا ان کو قبضہ دے کر مالک بنا سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (689/5، ط: سعید)
"بخلاف جعلته باسمك فإنه ليس بهبة"۔

شرح المجلة: (رقم المادۃ: 837)
تنعقد الهبة بالإیجاب والقبول، وتتم بالقبض الکامل؛ لأنها من التبرعات، والتبرع لا یتم إلا بالقبض".

شرح المجلة لسلیم رستم باز: (رقم المادة: 833)
"الهبة تملیک مال لآخر بلا عوض، أي بلا شرط عوض".

الھندیة: (378/4، ط: دار الفکر)
"لايثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار، هكذا في الفصول العمادية".

الهندية: (374/4، ط: دار الفکر)
ومنها أن يكون الموهوب مقبوضا حتى لا يثبت الملك للموهوب له قبل القبض وأن يكون الموهوب مقسوما إذا كان مما يحتمل القسمة وأن يكون الموهوب متميزا عن غير الموهوب.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 358 Sep 27, 2022
walid ka bacho ko makan de kar qabza or tasaruf apne pas rakhna or karaya / rent bhi khod wasool karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.