سوال:
شوہر نے اپنی بیوی سے کہا کہ "میں تمہیں اپنے گھر بھیج دوں گا" یہ الفاظ اس نے تین بار کہے تو کیا ان الفاظ سے طلاق ہوجائے گی؟ اور اگر ہوگی تو عدت کا طریقہ بھی بتادیں۔
جواب: صورت مسئولہ میں شوہر نے اگر اپنی بیوی کو واقعی تین مرتبہ یہ الفاظ "میں تمہیں اپنے گھر بھیج دوں گا" کہے ہیں، تو ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے، تاہم شوہر کو ایسے دھمکی آمیز جملوں کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوي الهندية: (384/1، ط: دار الفکر)
"سئل نجم الدين عن رجل قال لامرأته: اذهبي إلى بيت أمك. فقالت: "طلاق ده تابروم"، فقال: "تو برو من طلاق دمادم فرستم"، قال: لا تطلق؛ لأنه وعد كذا في الخلاصة".
المبسوط: (184/6، ط: دار المعرفة)
"وإذا قالت المرأة لزوجها: إن طلقتني ثلاثا فلك علي ألف درهم، فقال: نعم سأطلقك، فلا شيء له حتى يفعل؛ لأنها التزمت المال بمقابلة الإيقاع دون الوعد".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی