عنوان: بیوی کو تین مرتبہ "میں تمہیں اپنے گھر بھیج دوں گا" کہنے سے طلاق کا حکم(9835-No)

سوال: شوہر نے اپنی بیوی سے کہا کہ "میں تمہیں اپنے گھر بھیج دوں گا" یہ الفاظ اس نے تین بار کہے تو کیا ان الفاظ سے طلاق ہوجائے گی؟ اور اگر ہوگی تو عدت کا طریقہ بھی بتادیں۔

جواب: صورت مسئولہ میں شوہر نے اگر اپنی بیوی کو واقعی تین مرتبہ یہ الفاظ "میں تمہیں اپنے گھر بھیج دوں گا" کہے ہیں، تو ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے، تاہم شوہر کو ایسے دھمکی آمیز جملوں کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوي الهندية: (384/1، ط: دار الفکر)
"سئل نجم الدين عن رجل قال لامرأته: اذهبي إلى بيت أمك. فقالت: "طلاق ده تابروم"، فقال: "تو برو من طلاق دمادم فرستم"، قال: لا تطلق؛ لأنه وعد كذا في الخلاصة".

المبسوط: (184/6، ط: دار المعرفة)
"وإذا قالت المرأة لزوجها: إن طلقتني ثلاثا فلك علي ألف درهم، فقال: نعم سأطلقك، فلا شيء له حتى يفعل؛ لأنها التزمت المال بمقابلة الإيقاع دون الوعد".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 499 Sep 29, 2022
biwi / zoja ko teen / 3 martaba " mein tumhe apne ghar bhejdonga" kehne se talaq ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.