سوال:
اگر کوئی شخص اپنے قریبی رشتہ داروں کو چھوڑ کر کسی دوسرے شخص کو دین کے کام کے لیے کوئی جگہ ہدیہ (Gift) کے طور پر دے تو کیا اس کے انتقال کے بعد وارثین وہ جگہ لے سکتے ہیں؟
جواب: اگر کوئی شخص اپنی زندگی میں اپنی کوئی چیز کسی کو (چاہے وارث ہو یا غیر وارث) ہبہ (گفٹ) کردے، اور اس چیز کا قبضہ اور اس میں تصرف کا اختیار بھی موہوب لہ (جس کو ہبہ کیا ہے) کو دے دے، اور ہبہ کرتے وقت اس سے اپنا تصرف بالکل ختم کردے تو شرعاً ایسا ہبہ درست اور مکمل ہوجاتا ہے، اور وہ چیز ہبہ کرنے والے کی ملکیت سے نکل کر موہوب لہ کی ملکیت میں آجاتی ہے، لہذا ایسی صورت میں ہبہ کرنے والے کے انتقال ہوجانے کے بعد وارثوں کو موہوب لہ سے وہ چیز واپس لینے کا اختیار نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (378/4، ط: دار الفکر)
لا يثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار،هكذا في الفصول العمادية.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی