سوال:
میں ایک لیبارٹری میں ٹیکنیشن ہوں، کام کے دوران دستانے (Gloves) پہن کر پیشاب (Urine) ٹیسٹ کرتا ہوں، کبھی دستانے ختم ہو جاتے ہیں تو ٹیسٹ کے دوران پیشاب کی چھینٹیں لگ جاتی ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا ان چھینٹوں کے لگنے کا گناہ ہوگا یا نہیں؟
جواب: لیبارٹری میں ٹیسٹ کرتے ہوئے پیشاب (Urine) سے بچنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے، اور اگر کوئی قطرہ جسم پر لگ جائے تو اسے فورا دھونے کا اہتمام کرنا چاہیے، لہذا اگر پوری کوشش اور مکمل احتیاط کے باوجود پیشاب کا قطرہ لگ جائے اور لگنے کے فورا بعد متاثرہ جگہ پاک کرنے کا اہتمام کر لیا جائے تو پیشاب لگنے کا گناہ نہ ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (التغابن، الآية: 16)
فَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ مَا ٱسۡتَطَعۡتُمۡ .... إلخ
صحيح البخاري: (رقم الحديث: 1361، ط: دار طوق النجاة)
عن ابن عباس رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم: أنه مر بقبرين يعذبان فقال: إنهما ليعذبان، وما يعذبان في كبير، أما أحدهما فكان لا يستتر من البول، وأما الآخر فكان يمشي بالنميمة. ثم أخذ جريدة رطبة فشقها بنصفين، ثم غرز في كل قبر واحدة، فقالوا: يا رسول الله، لم صنعت هذا؟ فقال: لعله أن يخفف عنهما ما لم ييبسا.
سنن الدار قطني: (رقم الحديث: 464، مؤسسة الرسالة)
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: اسْتَنْزِهُوا مِنَ الْبَوْلِ فَإِنَّ عَامَّةَ عَذَابِ الْقَبْرِ مِنْهُ. (الصَّوَابُ مُرْسَلٌ)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی