عنوان: زندگی میں پہلی بیوی کے نام کیے گئے مکان میں دوسری بیوی اور بچوں کا حصہ (9877-No)

سوال: میرے والد مرحوم کی دو شادیاں تھیں، پہلی بیوی سے ایک بیٹی اور دوسری سے ہم دو بھائی ہیں، میرے والد صاحب نے اپنی زندگی میں ہی کراچی میں ایک پلاٹ اپنی پہلی بیوی کے نام کاغذات میں کردیا اور کراچی میں ان کو وہ پلاٹ دکھا کر کہا کہ یہ آپ کا پلاٹ ہے، والد صاحب کے انتقال کے بعد ہم نے ان سے اس پلاٹ میں حصہ لینا چاہا کہ بحیثیت والد صاحب کی جائیداد کے ہمیں اس سے حصہ دیجئے تو انہوں نے انکار کردیا کہ یہ صرف میرا پلاٹ ہے اور میں اسے اپنی بیٹی کے نام کرکے اس کو دونگی۔
لہذا دو باتیں معلوم کرنی ہیں کہ شرعا ہم اپنی اس والدہ سے پلاٹ میں سے بطور والد صاحب کے ترکہ میراث کے حقدار ہیں اور دوسری بات یہ کہ کیا ان کا یہ کہنا کہ "میں یہ فقط اپنی بیٹی کے نام کرونگی" شرعاً صحیح ہے یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ اگر آپ کے والد نے پہلی بیوی کے نام مکان کرنے کے ساتھ ساتھ اس مکان کو پہلی بیوی کے قبضے اور تصرف میں دے دیا تھا، تو یہ مکان شرعی طور پر آپ کے والد کی پہلی بیوی کا تصور کیا جائے گا، اور پہلی بیوی کے انتقال کے بعد ان کے تمام شرعی ورثاء میں تقسیم ہوگا، اس صورت میں آپ کے والد کی پہلی بیوی کی جائیداد میں دوسری بیوی اور ان کی اولاد (آپ کی والدہ اور آپ دونوں بھائیوں) کا کوئی حصہ نہیں ہوگا۔
اور اگر آپ کے والد نے پہلی بیوی کو قبضہ نہیں دیا تھا، صرف نام کیا تھا، تو مکان آپ کے والد کی ہی ملکیت شمار ہوگا اور والد کے انتقال کے بعد ان کے شرعی ورثاء (دونوں بیویوں اور ان کی اولادوں) میں تقسیم ہوگا، اس صورت میں آپ کی سگی والدہ اور آپ دونوں بھائیوں کو بھی اس مکان میں سے حصہ ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (689/5، ط: دار الفکر)
بخلاف جعلته باسمك فإنه ليس بهبة

الھندیة: (378/4، ط: دار الفکر)
لا يثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار،هكذا في الفصول العمادية.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 505 Oct 20, 2022
zindagi me / mein pehli biwi k naam kiye gai makan me / mein dosri biwi or bacho ka hissa

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.