سوال:
آج میں نے روزہ رکھا تھا، مغرب کے وقت اہل حدیث کی مسجد سے اذان سن کر روزہ کھول لیا، خیال یہ تھا کہ یہ ہماری کسی مسجد کی اذان ہے تو کیا میرا روزہ صحیح ہوا یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ روزہ کا وقت غروب آفتاب تک ہوتا ہے، لہذا اگر غروب آفتاب ہونے کے بعد آپ نے روزہ کھولا ہے، تو آپ کا روزہ صحیح ہوگیا، اور اگر غروب آفتاب سے پہلے روزہ کھول لیا ہو تو آپ کو اس روزہ کی قضاء کرنا ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرۃ، الآیة: 187)
وَ کُلُوۡا وَ اشۡرَبُوۡا حَتّٰی یَتَبَیَّنَ لَکُمُ الۡخَیۡطُ الۡاَبۡیَضُ مِنَ الۡخَیۡطِ الۡاَسۡوَدِ مِنَ الۡفَجۡرِ۪ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَی الَّیۡلِ ۚ.... الخ
صحيح البخاري: (كِتَابُ الصَّوْمِ، بَابٌ: مَتَى يَحِلُّ فِطْرُ الصَّائِمِ، رقم الحدیث: 1954، دار الکتب العلمیة)
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَقْبَلَ اللَّيْلُ مِنْ هَا هُنَا وَأَدْبَرَ النَّهَارُ مِنْ هَا هُنَا وَغَرَبَتْ الشَّمْسُ فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی