عنوان: اگر غسل مضر ہو، لیکن وضو مضر نہ ہو تو تیمم کا کیا حکم ہوگا؟ (9954-No)

سوال: پانی سے غسل کرنے سے مرض بڑھنے کا خدشہ ہے، مگر پانی سے وضو کر سکتے ہیں، ایسی صورت میں جنابت کا غسل کرتے وقت وضو کر سکتے ہیں؟

جواب: سوال میں پوچھی گئی صورت میں اگر آپ نے بیماری کی وجہ سے غسل کے بجائے تیمم کرکے پاکی حاصل کرلی ہے تو اس کے بعد وضو کی ضرورت نہیں ہے، اس تیمم سے نماز وغیرہ پڑھ سکتے ہیں، البتہ تیمم کے بعد جب بھی وضو ٹوٹنے والی کوئی صورت پیش آجائے تو اس کے لیے وضو کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (254/1، ط: سعید)
اذا تیمم عن الجنابة ثم بال مثلاً فھذا ناقض للوضوء، لاینتقض به تیمم الغسل، بل تنتقض طھارۃ الوضوء۔

الدر المختار: (255/1، ط: سعید)
فلو تیمم للجنابة ثم احدث صار محدثا لا جنبا، فیتوضأ ... الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 421 Nov 21, 2022
agar ghusal ho lekin wazu muzar / muzir na ho too tayamum ka kia hokom / hokum hoga?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.