عنوان: کیا عورت بچہ کی پیدائش کے بعد چالیس دن تک ناپاک رہتی ہے؟(9988-No)

سوال: کیا خواتین کے لیے نفاس میں چالیس دن گزارنا ضروری ہیں یا جب نفاس کا خون رک جائے تو وہ پاک سمجھی جائے گی؟

جواب: یہ غلط فہمی آج کل عوام الناس میں بہت مشہور ہے کہ بچہ کی پیدائش کے بعد عورت ہر حالت میں چالیس دن تک ناپاک رہتی ہے، جسے عرف عام میں "چھلہ" کہا جاتا ہے، حالانکہ شرعی اعتبار سے یہ بات بالکل غلط ہے، شرعا نفاس کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے اور اس کی کم از کم مدت کے لیے کوئی حد مقرر نہیں ہے، لہٰذا اگر بچہ کی پیدائش کے بعد چالیس دن سے پہلے نفاس کا خون رک جائے، چاہے بچہ پیدا ہونے کے پانچ دن کے بعد ہی رک جائے تو وہ عورت پاک سمجھی جائے گی، پاک ہونے کے لیے پورے چالیس دن کا گزرنا ضروری نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن سعيد بن منصور: (رقم الحديث: 1522)
عن ابن عمر، أنه كان يقول: إذا وضعت فقد حلت، فقال رجل من الأنصار: سمعت عمر بن الخطاب رضي الله عنه يقول: إذا وضعت ما في بطنها وزوجها على السرير قبل أن يدلى في حفرته فقد انقضت عدتها.

الهداية: (35/1، ط: دار إحياء التراث العربي)
"وأقل النفاس لا حد له" لأن تقدم الولد علم الخروج من الرحم فأغنى عن امتداد جعل علما عليه كما في الحيض" وأكثره أربعون يوما.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1487 Nov 29, 2022
kia aurat / ourat bachay / aulad / oulad ki pedaisah / pedayesh k bad chalish / 40 din tak napak rehti hai / hay?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.