عنوان: موبائل کمپنی سے سستے محدود وغیر محدود پیکج لینے اور موبائل میں پیکج کرنے کے بعد رکھے ہوئے بیلنس کا حکم(10049-No)

سوال: ۱) بعض کمپنیاں ایک پیسہ میں دو مہینے تک کا پیکج دیتی ہیں اور پھر کال سیٹ اپ چارجز کی مد میں 16 پیسے کاٹتی ‏ہیں آیا اس طرح کا پیکج لینا درست ہے؟
‏۲) کبھی اتنا سستا پیکج ہوتا ہے کہ ایک روپے میں پورا مہینہ واٹس ایپ چلانے کی اور کبھی دو روپے میں پورا ‏مہینہ نیٹ چلنے کی کا پیکج دیا جاتاہے۔
لیکن یہ ساری چیزیں محدود ہوتی ہیں اور اکثر ایسا ہوتا ہے کہ مہینے میں ایک بار ملیں تو دوبارہ نہیں ملتیں، ‏بعض اوقات مہینہ گزرنے کے بعد دوبارہ بھی مل جاتی ہیں۔
‏۳) یہ بات بھی قابل غور رہے کہ آدمی بیلنس ڈلواتا ہے تو سو روپے کا بیلنس ملتا ہے اور پیکیج بالکل کم ریٹ ‏میں ہوتا ہے پھر وہ بیلنس موبائل ہوتا ہے تو اس کا کیا کیا جائے کہیں یہ سود کے زمرے میں تو نہیں آئے گا، جبکہ ‏کمپنی کا مقصد موبائل میں بیلنس رکھنا ہو؟

جواب: ۱)‏ چونکہ یہ پیکج کمپنی کی طرف سے صارف کو ایک جائز سہولت اور تعاون کے پیشِ نظر اصل قیمت ‏میں کمی کرکے فراہم کیا جاتا ہے، اس لئے یہ پیکج لینا جائز ہے (چاہے محدود ہوں یا لا محدود ہوں) ‏اور کال سیٹ اپ چارجز کی مد میں 16 پیسے کاٹنے میں بھی شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔
‏۲) ‏یہ صورت بھی جائز ہے۔
‏۳) ‏موبائل میں جو بیلنس ظاہر ہوتا ہے وہ درحقیقت اس رقم کی رسید ہوتی ہے جو صارف کمپنی کو ‏دے کر اس کے نیٹ ورک کے استعمال کی سہولیات حاصل کرتا ہے، اس لئے صرف یہ بیلنس ‏موبائل میں رکھنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (156/5، ط: دار الفکر)‏
وفي البزازية باعه على أن يهبه من الثمن كذا لا يصح ولو على أن يحط من ثمنه ‏كذا جاز‎.‎

الموسوعة الفقهية الكويتية: (65/10، ط: دار السلاسل)‏
التبرع لغة : مأخوذ من برع الرجل وبرع بالضم أيضا براعة ، أي : فاق ‏أصحابه في العلم وغيره فهو بارع ، وفعلت كذا متبرعا أي : متطوعا ، وتبرع ‏بالأمر : فعله غير طالب عوضا . ‏
وأما في الاصطلاح ، فلم يضع الفقهاء تعريفا للتبرع ، وإنما عرفوا أنواعه ‏كالوصية والوقف والهبة وغيرها ، وكل تعريف لنوع من هذه الأنواع يحدد ماهيته ‏فقط ، ومع هذا فإن معنى التبرع عند الفقهاء كما يؤخذ من تعريفهم لهذه ‏الأنواع ، لا يخرج عن كون التبرع بذل المكلف مالا أو منفعة لغيره في الحال أو ‏المآل بلا عوض بقصد البر والمعروف غالبا .‏

والله تعالىٰ أعلم بالصواب ‏
دارالإفتاء الإخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 386 Dec 15, 2022
mobile company se / say saste / sastey mehdod wa ghair mehdod package lene or mobile mein package karne k bad rakhe / rakhey huwe balance ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.