سوال:
کیا عورت کا نامحرم کے سامنے نماز پڑھنا جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ عورت کے لیے افضل و بہتر تو یہی ہے کہ وہ ایسی جگہ نماز پڑھے کہ اسے کوئی نامحرم نہ دیکھ رہا ہو، تاہم اگر بوقت ضرورت کسی نامحرم کے سامنے نماز پڑھنی پڑے تو پردے کی شرائط کا لحاظ رکھتے ہوئے نماز پڑھ سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داؤد: (باب ما جاء فی خروج النساء، رقم الحدیث: 570، 272/1، ط: دار ابن حزم)
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ حَدَّثَهُمْ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُوَرِّقٍ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْعَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: صَلَاةُ الْمَرْأَةِ فِي بَيْتِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي حُجْرَتِهَا، وَصَلَاتُهَا فِي مَخْدَعِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي بَيْتِهَا.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی