resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: "نوجوان کی توبہ کرنے سے مشرق سے مغرب تک قبرستاوں سے چالیس دن تک عذاب کا ہٹ جانا" حدیث کی تحقیق(1008-No)

سوال: جب ایک جوان انسان الله پاک سے اپنے گناہوں کی بخشش کے لیے گڑگڑاتا اور توبہ کرتا ہے تو مشرق سے مغرب تک کے قبرستانوں میں 40 دن تک عذاب ہٹا لیا جاتا ہے، جناب! کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

جواب: "جوان آدمی جب توبہ کرتا ہے تو اس کی وجہ سے اللہ تعالی مشرق اور مغرب کے درمیان سارے قبر والوں سے عذاب چالیس دن کے لئے ہٹا دیتے ہیں"۔
مذکورہ بالا کلام کو سوشل میڈیا پر "سنن ابن ماجہ" کی طرف منسوب کرکے پیش کیا جاتا ہے، حالانکہ حقیقت میں یہ کلام نہ ہی سنن ابن ماجہ میں ملتا ہےاور نہ ہی احادیث مبارکہ کی دوسری کتب میں ملتا ہے ، البتہ جوانی میں عبادت کی فضیلت صحیح بخاری و مسلم کی حدیث میں یہ ذکر کی گی ہے:
سات لوگوں کو اللہ اپنے عرش کے سائے میں پناہ دے گا جب اس سائے کے علاوہ کہیں سایہ نہ ہو گا۔ ان سات میں سے ایک جوانی میں عبادت کرنے والا شخص بھی ہے۔
لہذا اس کلام کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا صحیح نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (133/1، ط: دار طوق النجاة)

عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " سبعة يظلهم الله في ظله، يوم لا ظل إلا ظله: الإمام العادل، وشاب نشأ في عبادة ربه، ورجل قلبه معلق في المساجد، ورجلان تحابا في الله اجتمعا عليه وتفرقا عليه، ورجل طلبته امرأة ذات منصب وجمال، فقال: إني أخاف الله، ورجل تصدق، أخفى حتى لا تعلم شماله ما تنفق يمينه، ورجل ذكر الله خاليا ففاضت عيناه "

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Nojawan ki toba wali hadees ki tahqeeq, Researching the hadith of the youth's repentance

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees