سوال:
طلاق کے بغیر ناراضگی کی وجہ سے میاں بیوی تین سال سے الگ رہ رہے تھے اور اب شوہر کا انتقال ہوگیا ہے تو عدت کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ شوہر اور بیوی کو نکاح میں ہوتے ہوئے کسی بھی وجہ سے ایک دوسرے سے علیحدہ رہتے ہوئے خواہ کتنا ہی عرصہ گذر جائے، اس سے ان کے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا، لہذا اس دوران اگر شوہر کا انتقال ہوجائے تو بیوی پر عدت واجب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرۃ، الاية: 169)
وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ ... الخ
الدر المختار: (باب العدة، 510/3، ط: دار الفکر)
(و) العدة (للموت أربعة أشهر) بالأهلة لو في الغرة كما مر (وعشر) من الأيام بشرط بقاء النكاح صحيحا إلى الموت (مطلقا) وطئت أو لا ولو صغيرة.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی