عنوان: والدہ سے بد سلوکی کرنے کا عبرتناک واقعہ کی اسنادی حیثیت (10141-No)

سوال: کچھ بزرگوں کا ایک قبرستان پر سے گزر ہوا تو یکایک قبرستان میں ایک قبر شق ہوگئی اور اس کے اندر سے ایک آدمی نکلا، اس کا سر گدھے کی طرح تھا اور بدن آدمی کی طرح تھا، وہ تین مرتبہ گدھے کی بولی بولا، پھر اس قبر میں بند ہو گیا۔ ان بزرگوں نے اس بستی میں اس قبر والے کا گھر تلاش کیا اور اس کی بیوی سے دریافت کیا کہ یہ کیا ماجرا ہے؟ اس کا پورا حال پوچھا تو اس نے بتایا کہ یہ آدمی شراب پیتا تھا اور اس کی ماں اسے کہتی تھی کہ بیٹا خدا سے ڈر اور اس حرام چیز کو استعمال نہ کر تو جواب میں وہ ماں کو کہا کرتا تھا کہ تو گدھے کی طرح بولتی اور چلاتی رہتی ہے وغیرہ،ایک دن وہ عصر کے بعد مرگیا، اسی وجہ سے عصر کے بعد اس کی قبر پھٹ جاتی ہے اور وہ قبر سے نکل کر تین مرتبہ گدھے کی آواز نکالتا ہے اور پھر غائب ہو جاتا ہے۔ یہ واقعہ الترغیب والترہیب یا نزہۃ المجالس میں موجود ہے کیا یہ واقعہ مستند ہے؟

جواب: جی ہاں! سوال میں مذکور یہ واقعہ علامہ عبد الرحمن صفوریؒ (م 894ھ) کی کتاب "نزھة المجالس ومنتخب النفائس" ج 1 ص 196، ط: المطبعة الكاستلية-مصر، میں "الترغیب والترہیب" کے حوالے سے بغیر کسی سند کے مذکور ہے، البتہ چونکہ یہ محض ایک عبرت ناک واقعہ ہے جس کا واقع ہونا کوئی بعید بھی نہیں ہے، لہذا ممکن ہے کہ ایسا واقعہ کسی زمانے میں رونما ہوا ہو، اس لیے اس واقعے کو بطورِ مثال وعبرت کے بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ تاہم چونکہ "نزھة المجالس ومنتخب النفائس" ایسی کتاب ہے، جس میں بہت سی من گھڑت احادیث اور اسرائیلی روایات ہیں، جس کی وجہ سے حدیث کے معاملے میں اس کتاب کو اہل علم نے غیر معتبر قرار دیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الوسيط في علوم و مصطلح الحديث لأبي شُهبة محمد بن محمد بن سويلم: (ص: 355، ط: دار الفكر)
"ومما ينبغي الحذر منه كتاب "نزهة المجالس", فقد أفسد عقول العامة بما فيه من خرافات وأكاذيب، ولما ألف الصفوري هذا الكتاب عارضه برهان الدين الناجي محدث دمشق، وبين كثرة ما فيه من موضوع, وقد جمع منه رسالة وأرسلها إلى الإمام السيوطي بمصر فوافقه على كثير منها بالوضع والاختلاق".

الحاوي للفتاوي للإمام سيوطي: (45/2، ط: دار الکتب العلمیة)
وَالْمَسْؤُولُ - مِنْ مَوَالِينَا وَسَادَاتِنَا عُلَمَاءِ الْإِسْلَامِ وَحَسَنَاتِ اللَّيَالِي وَالْأَيَّامِ جَمَّلَ اللَّهُ تَعَالَى بِوُجُودِهِمْ، وَأَفَاضَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ مِنْ بَرَكَاتِهِمْ وَجُودِهِمْ - إِمْعَانُ النَّظَرِ فِيمَا سُطِرَ فِي هَذِهِ الْكُرَّاسَةِ هَلْ يَجُوزُ أَنْ يُدَوَّنَ فِي كِتَابٍ، وَيُسَمَّى نُزْهَةَ الْمَجَالِسِ وَمُنْتَخَبَ النَّفَائِسِ، وَيَتَدَاوَلَهُ مَنْ لَا مَعْرِفَةَ لَهُ تُمَيِّزُ بَيْنَ الصَّحِيحِ وَالسَّقِيمِ؟ وَيَكْتُبَهُ أَوْ يَسْتَكْتِبَهُ وَيُقْرَأَ وَيُنْقَلَ مِنْهُ.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 679 Jan 09, 2023
walida / maa se /say badsaloki karne ka ibratnat waqea / waqa ki asnadi hesiat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.