سوال:
اذان اور اقامت میں اشہد ان محمد رسول اللہ سننے پر درود شریف پڑھنا چاہیے یا نہیں؟ نیز شہادتین کا جواب کس طرح دیا جائے یعنی جواب میں بھی درود شریف پڑھنا چاہیے یا صرف اشہد ان محمد رسول اللہ کہنا چاہئے؟
جواب: اذان اور اقامت میں "اشہد ان محمداً رسول اللّٰه" کے جواب میں یہی کلمات (اشہد ان محمداً رسول اللّٰه) کہنا مسنون ہے، اس موقعے پر درود شریف پڑھنا ثابت نہیں ہے، البتہ اذان مکمل ہوجانے کے بعد درود شریف پڑھنا اور اس کے بعد دعائے وسیلہ پڑھنا احادیث سے ثابت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 849)
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَمِعْتُمْ الْمُؤَذِّنَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ ثُمَّ صَلُّوا عَلَيَّ فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّی عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا ثُمَّ سَلُوا اللَّهَ لِي الْوَسِيلَةَ فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ لَا تَنْبَغِي إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ وَأَرْجُو أَنْ أَکُونَ أَنَا هُوَ فَمَنْ سَأَلَ لِي الْوَسِيلَةَ حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی