عنوان: مدرسہ کے لیے وقف کیا گیا مکان فروخت کرکے رقم کو مسجد یا مدرسے میں لگانا(10178-No)

سوال: ایک خاتون نے اپنی زندگی میں اپنا گھر مدرسہ کو وقف کردیا، گھر کے کاغذات اہل مدرسہ کے حوالے کردیے اور اسٹام پیپر پر تحریری وقف نامہ بھی لکھ کر مدرسہ والوں کے حوالہ کردیا، یہ مدرسہ مسجد کے ساتھ ہے۔
اس ضمن میں چند سوالات کے بارے ميں رہنمائی مطلوب ہے:
1) کیا اس گھر کو فروخت کر کے اس کی رقم مسجد و مدرسہ کے سولر سسٹم یا دیگر اخراجات میں لگائی جا سکتی ہے؟
2) مسجد و مدرسہ کے ساتھ ایک بنات کا مدرسہ ہے، کیا اس مکان کی رقم اس بنات کے مدرسہ کی تعمیر پر لگائی جا سکتی ہے؟
3) یا اس وقف والی جگہ پر مدرسہ بنانا ہی ضروری ہے؟

جواب: یاد رہے کہ وقف کے صحیح ہو جانے کے بعد موقوفہ زمین واقف کی ملکیت سے نکل جاتی ہے، اور اس کا فروخت کرنا یا ہبہ کرنا جائز نہیں ہوتا، اسی طرح واقف نے وہ زمین جس مقصد کے لیے وقف کی ہو، زمین کو اسی مقصد میں استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔
لہذا سوال میں پوچھی گئی صورت میں اگر خاتون نے گھر مدرسہ بنانے کے لیے وقف کیا تھا تو اس میں مدرسہ بنانا ضروری ہے، اس گھر کو فرخت کرکے حاصل شدہ رقم کو (مسجد یا مدرسے کے) کسی دوسرے مد میں استعمال کرنا جائز نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (351/4، ط: دار الفکر)
(فإذا تم ولزم لا يملك ولا يملك ولا يعار ولا يرهن)
(قوله: لا يملك) أي لا يكون مملوكا لصاحبه ولا يملك أي لا يقبل التمليك لغيره بالبيع ونحوه لاستحالة تمليك الخارج عن ملكه، ولا يعار، ولا يرهن لاقتضائهما الملك.

رد المحتار: (283/4، ط: دار الفکر)
مطلب في استبدال الوقف وشروطه قوله ( وجاز شرط الاستبدال به الخ ) اعلم أن الاستبدال على ثلاثة وجوه الأول أن يشرطه الواقف لنفسه أو لغيره أو لنفسه وغيره فالاستبدال فيه جائز على الصحيح وقيل اتفاقا والثاني أن لا يشرط سواء شرط عدمه أو سكت لكن صار بحيث لا ينتفع به بالكلية بأن لا يحصل منه شيء أصلا أو لا يفي بمؤنته فهو أيضا جائز على الأصح إذا كان بإذن القاضي ورأيه المصلحة فيه والثالث أن لا يشرطه أيضا ولكن فيه نفع في الجملة وبدله خير منه ريعا ونفعا وهذا لا يجوز استبداله على الأصح المختار…إلي قوله…لا يجوز استبدال العامر إلا في أربع ويأتي بقية شروط الجواز وأفاد صاحب البحر في رسالته في الاستبدال أن الخلاف في الثالث إنما هو في الأرض إذا ضعفت عن الاستغلال بخلاف الدار إذا ضعفت بخراب بعضها ولم تذهب أصلا فإنه لا يجوز حينئذ الاستبدال على كل الأقوال۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1105 Jan 23, 2023
madrasa / madrase k liye waqaf kia gaya makan / jaga farokht / bachnay / sale karke raqam ko masjid ya madrase / madrasa me / mein lagana

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.