عنوان: بیوی، دو بیٹوں، تین بیٹیوں، بہو اور ایک پوتی میں میراث کی تقسیم (10188-No)

سوال: ہمارے والد صاحب کا بہت پہلے انتقال ہو چکا ہے، ورثاء میں تین بیٹے، بیوی، اور تین بیٹیاں تھیں، میراث کی تقسیم سے پہلے بڑے بیٹے کا انتقال ہو گیا ہے، بڑے بھائی کی بیوی اور ایک بیٹی ہے، وہ اس گھر میں اپنے خاوند کا حصہ مانگ رہی ہیں، گھر 1 کنال یعنی 20 مرلے ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ مرحوم والد کی میراث میں ہمارے مرحوم بھائی کا کتنا حصہ بنتا ہے؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں آپ کے مرحوم والد کی کل جائیداد کو آٹھ سو چونسٹھ (864) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے آپ کی والدہ کو ایک سو چھتیس (136)، آپ دونوں زندہ بھائیوں میں سے ہر ایک کو ایک سو اٹہتر (178)، آپ کی تینوں بہنوں میں سے ہر ایک کو نواسی (89)، جبکہ آپ کے مرحوم بھائی کی بیوہ کو اکیس (21) اور ان کی بیٹی کو چوراسی (84) حصے ملیں گے۔
اس تقسیم کی رو سے فیصد کے اعتبار سے آپ کی والدہ کو %15.74 فیصد، آپ دونوں بھائیوں میں سے ہر ایک کو %20.60 فیصد، آپ کی تینوں بہنوں میں سے ہر ایک کو %10.30 فیصد، جبکہ آپ کے مرحوم بھائی کی بیوہ کو %2.43 فیصد اور ان کی بیٹی کو %9.72 فیصد ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ فَإِن كُنَّ نِسَاء فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ وَلأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُ وَلَد ... الخ

و قوله تعالیٰ: (النساء، الایة: 12)
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ... الخ

الدر المختار: (801/6، ط: دار الفکر)
فصل في المناسخة (مات بعض الورثة قبل القسمة للتركة صححت المسألة الأولى) وأعطيت سهام كل وارث (ثم الثانية) ....الخ

المبسوط للسرخسی: (55/30، ط: دار المعرفة)
وإذا مات الرجل ولم تقسم تركته بين ورثته حتى مات بعض ورثته فالحال لا يخلو إما أن يكون ورثة الميت الثاني ورثة الميت الأول فقط أو يكون في ورثة الميت الثاني من لم يكن وارثا للميت الأول۔۔۔۔۔وأما إذا كان في ورثة الميت الثاني من لم يكن وارثا للميت فإنه تقسم تركة الميت الأول أولا لتبين نصيب الثاني، ثم تقسم تركة الميت الثاني بين ورثته ... الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 262 Jan 26, 2023
biwi,dou \2 beto / larko\/ beton,teen betio / betion,baho or aik poti me /mein miras / miraas ki taqseem

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.