عنوان: سالگرہ (Birth day) کے موقع پر استعمال ہونے والی چیزوں کے کاروبار کا حکم(10194-No)

سوال: مفتی صاحب! کیا سالگرہ (Birth Day) کی چیزوں کا کاروبار کر سکتے ہیں؟ اس میں کوئی گناہ تو نہیں ہے؟

جواب: سالگرہ (Birth day) منانے کی رسم درحقیقت غیر مسلموں کی ایجاد ہے، جس میں عموما کئی خرافات ہوتی ہیں، اس لیے شرعی طور پر اگر اس میں غیر شرعی خرابیاں، جیسے: اسراف، مخلوط اجتماعات اور ان کی تصویر کشی وغیرہ نہ ہوں، تب بھی سالگرہ منانے کو پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھا گیا، تاہم اس موقع پر استعمال ہونے والی جو اشیاء بذات خود ممنوع نہ ہوں، اور ان کا جائز استعمال بھی ممکن ہو تو ان کے کاروبار کو ناجائز یا حرام نہیں کہا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مجمع الانھر: (568/2، ط: دار احیاء التراث العربی)
اعلم ان الاصل فی الاشیاء کلها سوی الفروج الاباحة، قال الله تعالیٰ: ﴿ھو الذی خلق لکم ما فی الارض جمیعا﴾.

الموسوعة الفقھیة الکویتیة: (118/12، ط: دار السلاسل، کویت)
یری الجمھور ان الصور لذوات الارواح مجسمة کانت او غیر مجسمة یحرم اقتناؤها علی هیئة تکون فیها معلقة او منصوبة ۔۔۔ الخ.

الموسوعة الفقھیة الکویتیة: (129/12، ط: دار السلاسل، کویت)
و اما ما یحرم اقتناؤه و استعماله فلا یصح شراءه و لا بیعه و لا هبته و لا ایداعه و لا رهنه ۔۔۔ الخ.

واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 372 Jan 30, 2023
saalgira / birth day k moqa / moqay per estemaal hone wali cheezo / cheezoo k karobar / bussines ka hokom /hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.