سوال:
میرا سوال یہ ہے کہ گھر کی تعمیر سے پہلے جو صدقہ دیا جاتا ہے، اس کا مستحب طریقہ کیا ہے؟ بہت سے لوگ بکرا ذبح کرتے ہیں، کیا بکرے کے علاوہ صدقہ دے سکتے ہیں اور کن لوگوں کو دے سکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ گھر کی تعمیر سے پہلے صدقہ کا کوئی مسنون و مستحب طریقہ شرعا ثابت نہیں ہے اور نہ ہی اس موقع پر صدقہ دینا ضروری ہے، لہذا لازم اور ضروری سمجھے بغیر اپنی مالی حیثیت کے مطابق کوئی بھی صدقہ دیا جاسکتا ہے اور ان شاءاللہ اس پر ثواب ملنے کی بھی امید ہے، بکرا ذبح کرنا ضروری نہیں ہے اور چونکہ یہ نفلی صدقہ ہے، اس لئے مالدار، فقیر، مسلمان، کافر، مساجد و مدارس اور رفاہی اداروں کو دیا جاسکتا ہے، البتہ حاجت مند رشتہ داروں کو دینا زیادہ بہتر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
شرح مشكل الآثار: (19/8، ط: مؤسسة الرسالة)
وإذا بنى الرجل دارا أو اشتراها فأطعم قيل: طعام الوكيرة، أي من الوكر.
العرف الشذي للكشميري: (360/2، ط: دار التراث العربي)
قيل : إن الوليمة دعوة النكاح فقط ، وقيل : إنه عام ، وتجوز الوليمة إلى ثلاثة أيام ، والضيافة على أنواع تسعة : منها الوتيرة والوكيرة والطعام الذي يصنع على ختم تعمير المكان ، والطعام وقت القفول عن السفر ، والضيافة التي تكون يوم الإيجاب والقبول في النكاح.
والله تعالىٰ أعلم بالصواب
دارالإفتاء الإخلاص،کراچی