عنوان: تہجد کے وقت صرف دعا کرنا(10206-No)

سوال: تہجد کے وقت میں نماز پڑھے بغیر اللہ تعالیٰ سے دعا مانگنا صحیح ہے یا نہیں؟

جواب: رات کا آخری پہر (تہجد کا وقت) دعا کی قبولیت کے اوقات میں سے ہے، احادیث مبارکہ میں اس وقت دعا مانگنے کی ترغیب وارد ہوئی ہے۔
بخاری شریف کی حدیث ہے:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہمارا پروردگار بلند برکت والا ہے، ہر رات کو اس وقت آسمان دنیا پر آتا ہے جب رات کا آخری تہائی حصہ رہ جاتا ہے، وہ کہتا ہے کوئی مجھ سے دعا کرنے والا ہے کہ میں اس کی دعا قبول کروں، کوئی مجھ سے مانگنے والا ہے کہ میں اسے دوں، کوئی مجھ سے بخشش طلب کرنے والا ہے کہ میں اس کو بخش دوں"۔(صحیح البخاری، رقم الحدیث:1145)
لہذا اگر کوئی شخص رات کو تہجد کے وقت نماز کے بجائے صرف دعا مانگتا ہے تو شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ تہجد کے وقت نماز پڑھنا مستقل سنت عمل ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (سورۃ آل عمران، رقم الآیة:191)
الَّذِیْنَ یَذْكُرُوْنَ اللّٰهَ قِیٰمًا وَّ قُعُوْدًا وَّ عَلٰى جُنُوْبِهِمْ وَ یَتَفَكَّرُوْنَ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِۚ-رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هٰذَا بَاطِلًاۚ، سُبْحٰنَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ O

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 1145، حققه: محمد زہیر بن ناصر الناصر، ط: دار طوق النجاۃ)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ،‏‏‏‏ عَنْ مَالِكٍ ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ،‏‏‏‏ وَأَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْأَغَرِّ ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ يَنْزِلُ رَبُّنَا تَبَارَكَ وَتَعَالَى كُلَّ لَيْلَةٍ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا حِينَ يَبْقَى ثُلُثُ اللَّيْلِ الْآخِرُ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ مَنْ يَدْعُونِي فَأَسْتَجِيبَ لَهُ مَنْ يَسْأَلُنِي فَأُعْطِيَهُ مَنْ يَسْتَغْفِرُنِي فَأَغْفِرَ لَهُ.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 1469 Feb 02, 2023
tahajud / tahajod k waqt sirf dua karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Azkaar & Supplications

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.