سوال:
میراتیرہ مہینے کا بچہ ہے، اس کو میں کھانا کھلاتے ہوئے موبائل دکھاتی ہوں، کیونکہ وہ اس کے بغیر کھانا نہیں کھاتا، معلوم یہ کرنا ہے کہ اگر وہ اس کے علاوہ موبائل دیکھے تو کوئی حرج تو نہیں ہے؟
لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس کو موبائل دکھایا کرو، تاکہ اس کو پہلے سے ABC آجائے، لیکن میں نہیں چاہتی کہ اس کو موبائل کی عادت پڑے، کیونکہ میں اس کو مفتی بنانا چاہتی ہوں۔
جواب: بچے موبائل میں جو کارٹون وغیرہ دیکھتے ہیں، وہ زیادہ تر میوزک پر مشتمل ہوتے ہیں اور میوزک پر مشتمل ویڈیو یا کارٹون وغیرہ بچوں کو دکھانا ناجائز ہے، لہذا والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی دینی تربیت کی طرف اولین توجہ دیں، اس لیے آپ کوشش کریں کہ بچہ کو لہو و لعب کا عادی بنانے کے بجائے، بہلانے یا کھانا کھلانے کے لیے دوسرے ذرائع کا استعمال کریں، اس مقصد کے لیے بچہ کو کارٹون وغیرہ دکھانے سے پرہیز کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکريم: (التحريم، الاية: 6)
يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ قُوٓاْ أَنفُسَكُمۡ وَأَهۡلِيكُمۡ نَارٗا وَقُودُهَا ٱلنَّاسُ وَٱلۡحِجَارَةُ عَلَيۡهَا مَلَٰٓئِكَةٌ غِلَاظٞ شِدَادٞ لَّا يَعۡصُونَ ٱللَّهَ مَآ أَمَرَهُمۡ وَيَفۡعَلُونَ مَا يُؤۡمَرُونَ o
مسند أحمد: (رقم الحديث: 16710، ط: مؤسسة الرسالة)
قال عبد الله بن أحمد: حدثنا عبيد الله بن عمر القواريري، وخلف بن هشام، قالا: حدثنا عامر بن أبي عامر الخزاز، عن أيوب بن موسى، عن أبيه، عن جده، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما نحل والد ولده نحلا أفضل من أدب حسن".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی