عنوان: ترکہ میں کون سی چیزیں شامل ہوتی ہیں؟ بیوی اور بھائی کے درمیان تقسیم میراث (10249-No)

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دو بیٹوں کو اپنی مرحوم والدہ کی میراث میں سے ایک گھر ملا، ان میں سے ایک بیٹے (عبدالرحمن) کا انتقال ہو گیا ہے، ان کی کوئی اولاد نہیں ہے، ورثاء میں صرف ایک بیوی اور ایک بھائی (محمد عثمان) ہے، جبکہ مرحوم کے والدین کا پہلے ہی انتقال ہو گیا تھا، اور ان کی کوئی بہن بھی نہیں ہے، اس مکان اور مرحوم عبدالرحمن کی چیزوں کی تقسیم کرنا چاہتے ہیں، براہ کرم شرعی تقسیم فرمادیں۔
نیز یہ بھی بتادیں کہ مرحوم عبدالرحمن کی بیوی کی چیزیں (جہیز، فرنیچر وغیرہ) بھی مرحوم عبدالرحمن کی میراث میں تقسیم ہوں گی یا وہ عبدالرحمن کی بیوی کی ہی شمار کی جائیں گی؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں آدھا مکان مرحوم عبدالرحمن کی ملکیت تھا، لہذا اب اس کے انتقال کے بعد آدھا مکان یا اس کی قیمت مرحوم عبدالرحمن کے ورثاء میں تقسیم کی جائے گی، جبکہ بقیہ آدھے مکان یا اس کی قیمت کا تنہا مالک محمد عثمان ہوگا۔
واضح رہے کہ وہ تمام چیزیں جو عبدالرحمن کی ملکیت میں تھیں، اور وہ ان چیزوں میں مالکانہ تصرف کا اہل تھا، وہ سب چیزیں مرحوم کے ترکہ میں شامل ہو کر میراث میں تقسیم ہونگی، چاہے وہ نقدی کی شکل میں ہوں، بینک اکاؤنٹ ہوں یا گھریلو اشیاء ہوں، البتہ وہ چیزیں جو بیوہ کی ملکیت ہیں، وہ مرحوم عبدالرحمن کی میراث میں تقسیم نہیں ہوں گی، بلکہ ان چیزوں کی مالکہ مرحوم کی بیوہ ہی ہونگی۔
مرحوم کی تجھیز وتکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ وغیر منقولہ کو چار (4) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیوہ کو ایک (1) اور بھائی محمد عثمان کو تین (3) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو بیوہ کو %25 فیصد اور بھائی کو %75 فیصد حصہ ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 12)
وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ... الخ

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 6732)
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَهْلِهَا فَمَا بَقِيَ فَهُوَ لِأَوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ.

مرقاۃ المفاتیح: (2022/5، ط: دار الفكر، بيروت)
قَالَ النَّوَوِيُّ - رَحِمَهُ اللَّهُ - قَدْ أَجْمَعُوا عَلَى أَنَّ مَا بَقِيَ بَعْدَ الْفَرَائِضِ فَهُوَ لِلْعَصَبَاتِ يُقَدَّمُ الْأَقْرَبُ فَالْأَقْرَبُ فَلَا يَرِثُ عَاصِبٌ بَعِيدٌ مَعَ وُجُودِ قَرِيبٍ.

الدر المختار مع رد المحتار: (759/6، ط: دار الفکر)
(يبدأ من تركة الميت الخالية عن تعلق حق الغير بعينها۔۔۔الخ)
(قوله الخالية إلخ) صفة كاشفة لأن تركه الميت من الأموال صافيا عن تعلق حق الغير بعين من الأموال كما في شروح السراجية.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 595 Feb 15, 2023
tarka / tarkah / tarkey me / mein kon si cheez shamil hoti hai? biwi or bhai k darmian / darmyan / darmiyaan taqseeme miras / miraas

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.