عنوان: "حضرت آدم علیه السلام کی پیدائش جمعہ کے دن ہوئی" سے متعلق حدیث شریف کی تحقیق " (10260-No)

سوال: حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور ارشاد فرمایا: اللہ سبحانہ وتعالی نے زمین کو ہفتے کے دن پیدا فرمایا اور اس میں پہاڑ اتوار کے دن پیدا فرمائے اور درخت پیر کے دن پیدا فرمائے اور ناپسندیدہ چیزیں منگل کو پیدا فرمائیں اور روشنی بدھ کے دن اور جانور جمعرات کے دن پیدا فرمائے اور تمام مخلوقات کی پیدائش کے بعد جمعہ کے دن عصر کے بعد حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا فرمایا اور یہ عصر کے اور رات کے درمیان جمعہ کے دن کی آخری گھڑی تھی۔ (صحیح مسلم، حدیث نمبر:7231)
براہ کرم مندرجہ بالا حدیث کی تصدیق فرمادیں۔

جواب: سوال میں ذکرکردہ روایت کو امام مسلم (م261ھ) نے "صحیح مسلم" میں ذکر کیا ہے، لہذا اس کو بیان کیا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (رقم الحديث: 2789، 74/1، ط: دار إحياء التراث العربي)

عن أبي هريرة، قال: أخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بيدي فقال: «خلق الله عز وجل التربة يوم السبت، وخلق فيها الجبال يوم الأحد، وخلق الشجر يوم الاثنين، وخلق المكروه يوم الثلاثاء، وخلق النور يوم الأربعاء، وبث فيها الدواب يوم الخميس، وخلق آدم عليه السلام بعد العصر من يوم الجمعة، في آخر الخلق، في آخر ساعة من ساعات الجمعة، فيما بين العصر إلى الليل۔

أخرجه مسلم في ‘‘صحيحه‘‘(8 / 127) (2789) وابن خزيمة في ‘‘صحيحه‘‘(3 / 216) (1731) وابن حبان في ‘‘صحيحه‘‘(14 / 30) (6161) والنسائي في ’’سننه الكبرى‘‘ (10 / 20) (10943) ، (10 / 213) (11328) والبيهقي في ’’سننه الكبير‘‘ (9 / 5) (17705) وأحمد في ’’مسنده‘‘ (14 / 82) (8341) وأبو يعلى في ’’مسنده‘‘ (10 / 513) (6132) والبزار في ’’مسنده‘‘ (15 / 35) (8228) والطبراني في ’’الأوسط‘‘ (3 / 303) (3232)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 455 Feb 16, 2023
hazrat adam alihe salam ki pedaish / pedaesh juma k din hoi? se /say mutaliq hadees / hadis sharif / shareef ki tehqeeq"

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.