resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: زکوۃ کے پیسے شوہر کو دے کر زکوۃ کی ادائیگی میں تاخیر کرنا(10263-No)

سوال: میرے شوہر کی ابھی جاب نہیں ہے اور مجھ پر زکوۃ بھی واجب ہے تو کیا میں وہ پیسے اپنے شوہر کو ان کی ضروریات یا گھر کے اخراجات کے لیے دے کر زکوۃ تاخیر سے دے سکتی ہوں؟

جواب: زکوٰۃ ادا کرنے میں بلاعذر تاخیر کرنا گناہ ہے، تاہم اگر پوچھی گئی صورت میں گھر میں ضروری اخراجات کے لیے کوئی اور رقم موجود نہ ہو تو اس مجبوری میں یہ رقم شوہر کو دینے کی اجازت ہے، لیکن زکوٰۃ کی ادائیگی پھر بھی واجب رہے گی، اور عذر كے ختم ہوتے ہی فورا زکوٰۃ کی ادائیگی لازم ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوى الهندية: (170/1)

وتجب على الفور عند تمام الحول حتى يأثم بتأخيره من غير ‌عذر، وفي رواية الرازي على التراخي حتى يأثم عند الموت، والأول ‌أصح كذا في التهذيب.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

zakat k pese / pesey shohar / khawand ko dekar zakat ki adaigi me mein takheer karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat