سوال:
شرک سے توبہ کرنے کا کیا طریقہ ہے اور کیا شرک سے توبہ کے لیے تجدید ایمان کرنا لازمی ہے؟ نیز کیا توبہ کرنے سے پہلے درود شریف پڑھنا ضروری ہے؟
جواب: شرک سے توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے اپنے کیے گئے جرم پر ندامت اور شرمندگی کا احساس پیدا کرتے ہوئے اس شرک والے عمل کو فوراً چھوڑدے اور آئندہ اس سے بچنے کا پکا عزم و ارادہ کرے، اور تجدید ایمان کرنے کے بعد کیے ہوئے شرک پر توبہ و استغفار کرتے ہوئے اس عمل سے براءت کا اظہار بھی کرے۔ درود شریف پڑھنا بہت فضیلت اور سعادت کی بات ہے، البتہ توبہ کے لیے درود شریف پڑھنا ضروری نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الكريم: (الأنفال، الآية: 38)
قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ إِن يَنتَهُواْ يُغۡفَرۡ لَهُم مَّا قَدۡ سَلَفَ وَإِن يَعُودُواْ فَقَدۡ مَضَتۡ سُنَّتُ ٱلۡأَوَّلِينَ o
التفسير المظهري: (137/2، ط: مكتبة الرشدية – الباكستان)
إِنَّ اللَّهَ لا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ تعالى فى وجوب الوجود او العبادة إذا مات وهو مشرك وامّا إذا تاب عن الشرك وأمن فيغفر له ما قد سلف منه من الشرك وغيره اجماعا لان التائب من الذنب كمن لا ذنب له يعنى كانه لم يصدر عنه ذلك الذنب قط قال الله تعالى قُلْ لِلَّذِينَ كَفَرُوا إِنْ يَنْتَهُوا يُغْفَرْ لَهُمْ ما قَدْ سَلَفَ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی