عنوان: مرتد ہونے کے بعد دوبارہ مسلمان ہونے کا طریقہ(10279-No)

سوال: اگر کوئی مسلمان معاذ اللہ دین اسلام چھوڑ کر کوئی اور مذہب قبول کر لے، یعنی مرتد ہو جائے، لیکن اعلانیہ طور پر مرتد نہ ہوا ہو، یعنی اللہ کے سوا کسی کے علم میں بھی نہ ہو کہ یہ دین اسلام چھوڑ کر مرتد ہو چکا ہے، پھر اللہ تعالیٰ اس کو توبہ کی توفیق عطا کر دیں تو کیا اس شخص کو توبہ کے لیے کسی مفتی صاحب کو اپنے ارتداد کا بتانا چاہیے یا پھر کسی کو بتائے بغیر توبہ اور تجدید ایمان کرنے سے وہ دائرہ اسلام میں داخل ہو جائے گا؟
مفتی صاحب! میں نے یہ جملہ کہا تھا کہ "اللہ ایک نہیں ہے"، مجھے اللہ نے توبہ کی توفیق دی اور میں نے درود شریف پڑھ کر کہا کہ اے اللہ! میں نے جو یہ جملہ کہا کہ اللہ ایک نہیں ہے، میں اس جملے سے دل سے نفرت کرتی ہوں اور آپ کی بارگاہ میں اس جملے سے دل سے توبہ کرتی ہوں اور وعدہ کرتی ہوں کہ آئندہ کبھی ایسا جملہ نہیں کہوں گی، میں پورا یقین رکھتی ہوں کہ آپ ایک ہیں، آپ کا کوئی شریک نہیں، آپ اکیلے ہیں اور صرف آپ ہی عبادت کے لائق ہیں، میں آپ کے اور حضرت محمد ﷺ کے بتائے ہوئے تمام احکامات کو دل سے مانتی ہوں اور ہر قسم کے کفر و شرک سے توبہ کرتی ہوں، میرا دل دین اسلام پر بالکل مطمئن ہے، پھر درود شریف پڑھ کہ آمین کہہ کہ میں نے کلمہ شہادت اور ایمان مفصل پڑھی تو مفتی صاحب! کیا ایسا کرنے سے میں دائرہ اسلام میں داخل ہوگئی ہوں؟

جواب: اگر کوئی شخص دل سے اللہ تعالیٰ کی توحید کا قائل ہو جائے اور حضرت محمد ﷺ کو اللہ کا سچا اور آخری رسول مان لے اور زبان سے بھی اس کا اقرار کر لے، اسی طرح اللہ تعالی کی کتابوں، فرشتوں، رسولوں اور آخرت کے دن، ہر اچھی بری تقدیر اور روز قیامت پر ایمان کا اعتراف کر لے تو وہ شخص شرعا مسلمان شمار ہوگا۔ اس کے ساتھ جس سابقہ دین یا عقائد کو چھوڑ کر وہ اسلام میں داخل ہوا ہو، اس دین اور کفریہ عقائد سے براءت کا اظہار کرنا بھی ضروری ہوگا۔
تجدید ایمان پر کسی کو گواہ بنانا ضروری نہیں ہے، البتہ اگر کلمہ کفر یا کفریہ عمل لوگوں کے سامنے کیا ہو تو اس صورت میں ان لوگوں کے سامنے تجدید ایمان کا اظہار کر دینا چاہیے تاکہ کسی قسم کی بدگمانی نہ رہے اور اس پر مسلمانوں والے دنیوی احکام (مثلاً: مسلمان عورت یا مرد سے نکاح، مرنے کی صورت میں مسنون غسل، نماز جنازہ اور مسلمانوں کے قبرستان میں تدفین وغیرہ) جاری ہوسکیں۔
سوال میں پوچھی گئی صورت میں چونکہ آپ نے کلمہ کفر تنہائی میں کہا تھا اور اب آپ اپنے سابقہ کفریہ عقائد سے توبہ تائب ہو کر ان سے براءت کا اظہار کر چکی ہیں اور زبان سے کلمہ شہادت پڑھ لیا ہے اور اسلام کے بنیادی عقائد کا اعتراف بھی کرلیا ہے، لہذا آپ دائرہ اسلام میں داخل ہوچکی ہیں، آپ کو تجدید ایمان پر گواہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے، اور اگر آپ شادی شدہ ہیں تو احتیاطاً تجدید نکاح بھی کرلیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیة: 135)
یاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا آمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالْكِتَابِ الَّذِي نَزَّلَ عَلَى رَسُولِهِ وَالْكِتَابِ الَّذِي أَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ وَمَنْ يَكْفُرْ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيدًاo

الدر المختار: (227/4، ط: سعید)
فیکتفي فی الاولین بقول لا اله الا اللہ، و فی الثالث بقول محمد رسول اللہ، و فی الاربع باحدھما، وفی الخامس بهما مع التبري عن کل دین یخالف الاسلام۔

و فیه ایضاً: (228/4، ط: سعید)
ثم اعلم أنه يؤخذ من مسألة العيسوي أن من كان كفره بإنكار أمر ضروري كحرمة الخمر مثلًا أنه لا بد من تبرئه مما كان يعتقده لأنه كان يقر بالشهادتين معه فلا بد من تبرئه منه كما صرح به الشافعية وهو ظاهر".

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1009 Feb 21, 2023
murtad hone k bad dobara musalman hone ka tariqa

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.