سوال:
سوال یہ ہے کہ میرے والدین نے میری شادی کے لئے ایک لڑکی پسند کی تھی، لیکن وہ لڑکی مجھے پسند نہیں آئی، تو میں نے غصے کی حالت میں قسم اٹھا لی کہ میں اس لڑکی سے شادی نہیں کروں گا، لیکن اب میں چاہتا ہوں کہ اس لڑکی سے شادی کرلوں، سوال یہ ہے کیا اس لڑکی سے شادی کرنے کی صورت میں مجھ پر کفارہ دینا لازم ہوگا؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں مذکورہ لڑکی سے شادی کرنے کی صورت میں آپ کی قسم ٹوٹ جائے گی، اور اس کا کفارہ دینا آپ پر واجب ہوگا، اور کفارہ یہ ہے کہ آپ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلادیں، یا دس مسکینوں کو ایک ایک جوڑا کپڑا پہنادیں، اور اگر اس کی طاقت نہ ہو، تو تین دن مسلسل روزے رکھیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (المائدة، الایة: 89)
لَا یُؤَاخِذُکُمُ اللّٰہُ بِاللَّغۡوِ فِیۡۤ اَیۡمَانِکُمۡ وَ لٰکِنۡ یُّؤَاخِذُکُمۡ بِمَا عَقَّدۡتُّمُ الۡاَیۡمَانَ ۚ فَکَفَّارَتُہٗۤ اِطۡعَامُ عَشَرَۃِ مَسٰکِیۡنَ مِنۡ اَوۡسَطِ مَا تُطۡعِمُوۡنَ اَہۡلِیۡکُمۡ اَوۡ کِسۡوَتُہُمۡ اَوۡ تَحۡرِیۡرُ رَقَبَۃٍ ؕ فَمَنۡ لَّمۡ یَجِدۡ فَصِیَامُ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ ؕ ذٰلِکَ کَفَّارَۃُ اَیۡمَانِکُمۡ اِذَا حَلَفۡتُمۡ ؕ وَ احۡفَظُوۡۤا اَیۡمَانَکُمۡ ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمۡ اٰیٰتِہٖ لَعَلَّکُمۡ تَشۡکُرُوۡنَo
الھندیۃ: (52/2، ط: دار الفکر)
وَمُنْعَقِدَةٌ، وَهُوَ أَنْ يَحْلِفَ عَلَى أَمْرٍ فِي الْمُسْتَقْبَلِ أَنْ يَفْعَلَهُ، أَوْ لَا يَفْعَلَهُ، وَحُكْمُهَا لُزُومُ الْكَفَّارَةِ عِنْدَ الْحِنْثِ كَذَا فِي الْكَافِي.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی