عنوان: ہرقل قیصر روم کی طرف آنحضرت ﷺ کی دعوتِ اسلام کے مکتوب گرامی کی تحقیق(10297-No)

سوال: مفتی صاحب! نبی اکرم ﷺ کی طرف منسوب ایک خط کی تصویر دیکھی ہے، جس میں درج ہے کہ یہ خط آنحضرتﷺ نے ہرقل بادشاہ روم کو دعوتِ اسلام کے لیے ارسال فرمایا تھا، پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ وہی خط ہے؟ اس کی تصدیق فرما دیں۔

جواب: جی ہاں! سوال کے ساتھ منسلک تصویر اس مکتوب گرامی کی تصویر ہے جو کہ آنحضرت ﷺ نے ہرقل (روم کے بادشاہ) کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے لکھا تھا، اس خط کا متن "صحیح بخاری" میں ایک طویل حدیث کے ضمن میں موجود ہے، اس خط کا متن اور ترجمہ درج ذیل ہے:
قیصر روم کے آنحضرت ﷺ کا مکتوب گرامی
"بسم الله الرحمن الرحيم، من محمد عبد الله ورسوله إلى هرقل عظيم الروم، سلام على من اتبع الهدى، أما بعد، فإني أدعوك بدعاية الإسلام أسلم تسلم يؤتك الله أجرك مرتين، فإن توليت فإن عليك إثم الأريسيين، ويا أهل الكتاب تعالوا إلى كلمة سواء بيننا وبينكم، أن لا نعبد إلا الله ولا نشرك به شيئا، ولا يتخذ بعضنا بعضا أربابا من دون الله، فإن تولوا فقولوا: اشهدوا بانا مسلمون"
ترجمہ:
"شروع اللہ کے نام کے ساتھ جو نہایت مہربان اور رحم والا ہے۔
اللہ کے بندے اور اس کے پیغمبر محمدﷺکی طرف سے یہ خط ہے شاہ روم کے لیے۔ اس شخص پر سلام ہو جو ہدایت کی پیروی کرے اس کے بعد میں آپ کے سامنے دعوتِ اسلام پیش کرتا ہوں۔ اگر آپ اسلام لے آئیں گے تو (دین و دنیا میں) سلامتی نصیب ہو گی۔ اللہ آپ کو دوہرا ثواب دے گا اور اگر آپ (میری دعوت سے) روگردانی کریں گے تو آپ کی رعایا کی گمراہی کا گناہ بھی آپ ہی پر ہو گا۔ اور اے اہل کتاب! ایک ایسی بات پر آ جاؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان یکساں ہے۔ وہ یہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرائیں اور نہ ہم میں سے کوئی کسی کو اللہ کے سوا اپنا رب بنائے۔ پھر اگر وہ اہل کتاب (اس بات سے) منہ پھیر لیں تو (مسلمانو!) تم ان سے کہہ دو کہ (تم مانو یا نہ مانو) ہم تو ایک اللہ کے اطاعت گزار ہیں"۔ (صحیح بخاری: حدیث نمبر: 7)
مکتوب گرامی کی تاریخی حیثیت
کیا یہ وہی خط ہے؟ اس بارے میں آنحضرت ﷺ کے مکتوبات گرامی سے متعلق تحقیق کرنے والے مصنفین کی تحقیق کے مطابق یہ وہی خط ہے، جو کہ اپنی اصلی شکل میں اب تک الحمدللہ محفوظ ہے، مذکورہ بالا مکتوب گرامی کی تاریخی حیثیت کے متعلق "مکتوبات نبوی ﷺ" (مؤلفہ: مولانا سید محبوب رضوی، ص 135، طبع: حاجی عبد الحمید پروپرائٹر یونائیٹڈ آرٹ پرنٹرز، ایبٹ روڈ، لاہور) ملاحظہ فرمائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاري: (كتاب بدء الوحي، رقم الحدیث: 7، 9/1، ط: دار طوق النجاة)

حدثنا أبو اليمان الحكم بن نافع، قال: أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال: أخبرني عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود، أن عبد الله بن عباس أخبره، أن أبا سفيان بن حرب أخبره،" ان هرقل أرسل إليه في ركب من قريش، وكانوا تجارا بالشام في المدة التي كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ماد فيها أبا سفيان وكفار قريش، فأتوه وهم بإيلياء، فدعاهم في مجلسه وحوله عظماء الروم، ثم دعاهم ودعا بترجمانه.... ثم دعا بكتاب رسول الله صلى الله عليه وسلم الذي بعث به دحية إلى عظيم بصرى فدفعه إلى هرقل فقراه، فإذا فيه، "بسم الله الرحمن الرحيم، من محمد عبد الله ورسوله إلى هرقل عظيم الروم، سلام على من اتبع الهدى، أما بعد، فإني أدعوك بدعاية الإسلام اسلم تسلم يؤتك الله أجرك مرتين، فإن توليت فإن عليك إثم الأريسيين، ويا أهل الكتاب تعالوا إلى كلمة سواء بيننا وبينكم، أن لا نعبد إلا الله ولا نشرك به شيئا، ولا يتخذ بعضنا بعضا أربابا من دون الله، فإن تولوا فقولوا: اشهدوا بانا مسلمون"... رواه صالح بن كيسان، ويونس، ومعمر، عن الزهري.

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 736 Feb 27, 2023
herqul / herqal qaisare room ki taraf aan hazrat sallalaho alihe wasalam ki dawate islam k maktob / maktoob grami ki tehqeeq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.