سوال:
رہنمائی فرمائیں کہ گھر میں جو سونے کے زیورات موجود ہوتے ہیں، وہ عموماً 18، 20 اور 21 کیرٹ تک کے ہوتے ہیں، پھر اس کی قیمت کا تعین کرتے ہوئے سونار اس پر %15 ویسٹیج اور کھوٹ کو منہا کردیتا ہے۔ اب زکوۃ نکالتے ہوئے کس قیمت اور کس کیرٹ کا اعتبار کیا جائے؟ کیا گورنمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والی روزانہ کی قیمت کو مدنظر رکھا جائے؟
جواب: سونے کی زکوٰۃ بازار میں اس کی قیمت فروخت کے مطابق لازم ہوتی ہے، نیز زکوٰۃ صرف سونے پر واجب ہے، اس میں موجود ویسٹیج یا کھوٹ پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی، اسی طرح سونے میں زکوٰۃ اسی کیرٹ کے حساب سے واجب ہوتی ہے، جس کیرٹ کا سونا ملکیت میں موجود ہو۔
لہذا جس کی ملکیت میں سونا موجود ہو، وہ اوپر ذکر کردہ تفصیل کے مطابق کسی مستند سونار سے سونے کی قیمت معلوم کرکے اس کے مطابق زکوٰۃ ادا کردے، تاہم چونکہ گورنمنٹ کا ریٹ عام طور پر زیادہ ہوتا ہے اور سونے کی قیمتِ فروخت کم ہوتی ہے، اس لیے اگر کوئی شخص گورنمنٹ کے ریٹ کے مطابق زکوٰۃ ادا کردے تو یہ بھی درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (300/2، ط: دار الفكر)
وغالب الفضة والذهب فضة وذهب وما غلب غشه) منهما (يقوم) كالعروض، ويشترط فيه النية إلا إذا كان يخلص منه ما يبلغ نصابا أو أقل.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی