سوال:
ایزی پیسہ اکاؤنٹ اور یو پیسہ اکاؤنٹ وغیرہ سے بل ادا کرنا، پیکج لگوانا، ایزی لوڈ کرنا اور ان سے ملنے والے منافع کا استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ ذرائع سے بل کی ادائیگی کرنا، پیکج (package) لگانا اور ایزی لوڈ کرنا شرعا درست ہے، نیز ان کاموں کے عوض ملنے والے منافع اور سہولیات بھی دراصل متعلقہ کمپنی کی طرف سے ہدیہ اور انعام کی ایک صورت ہے، جس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ ایسے منافع و سہولیات (services) جن کے ملنے کے لیے کمپنی کی طرف سے اکاؤنٹ میں مخصوص رقم رکھوانے کی شرط رکھی گئی ہو، اور اس کے بغیر وہ منافع نہ ملتے ہوں تو ایسے منافع شرعا سود کے زمرے میں داخل ہونے کی وجہ سے جائز نہیں ہونگے، ان سے اجتناب لازم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بحوث فی قضایا فقھیة معاصرة: (155/2، ط: دار القلم)
وإن مثل هذه الجوائز التي تمنح على أساس عمل عمله أحد، لا تخرج عن كونها تبرُّعاً وهبة؛ لأنَّها ليس لها مقابل، وإن العمل الذي عمله الموهوب له، لم يكن على أساس الإجارة، أو الجعالة، حتى يقال: إن الجائزة أجرة لعمله وإنما كان على أساس الهبة للتشجيع.
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی