عنوان: لیب فیس وصول کرنے کے بدلے بچوں کو لیب کی خدمات فراہم کرنا لازم ہے(10456-No)

سوال: ایک اسکول والے ہر سال لیب فیس لیتے ہیں، لیکن بچوں کو لیب لے کر نہیں جاتے تو کیا ان کے لیے لیب فیس لینا جائز ہے؟

جواب: اسکول انتظامیہ پر لازم ہے کہ طے پانے والے معاہدے کی پابندی کریں، لہذا اگر معاہدے کے مطابق والدین لیب فیس ادا کررہے ہیں تو اسکول انتظامیہ پر بھی لازم ہے کہ اس کے بدلے دی جانے والی خدمات بچوں کو فراہم کریں، لہذا اگر اسکول انتظامیہ بچوں کو لیب فیس کی مد میں خدمات فراہم نہیں کرتی اور بچوں کو لیب لے کر نہیں جاتی تو اس صورت میں ان کے لیے لیب فیس وصول کرنا جائز نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھدایة: (297/3، ط: مکتبه رحمانیه)
الاجرة لا تجب بالعقد وتستحق باحدى معاني ثلاثة اما بشرط التعجيل او بالتعجيل من غير شرط او باستيفاء المعقود عليه.

عقود رسم المفتی: (ص: 38، ط: مکتبه رحمانیه)
والعرف فی الشرع له اعتبار لذا علیه الحکم قد یدار قال فی المستصفی: العرف والعادة ما استقر فی النفوس من جھة العقول و تلقته الطبائع السلیمة بالقبول انتھی۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 225 May 04, 2023
lab fees wasool karne k badle / badlay bacho ko lab ki khidmat farahim karna lazim hai

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.