سوال:
ہمارے علاقے میں ایک زمین ہے جو مسجد کے لیے وقف ہے، لوگ اس پر کوڑا کرکٹ اور گوبر وغیرہ ڈال جاتے ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ لوگوں کے اس عمل سے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟
جواب: جو زمین مسجد کے لیے وقف کی گئی ہو، اگرچہ اب تک اس میں مسجد نہ بنائی گئی ہو، لیکن چونکہ اس کی نسبت مسجد کی طرف کی جاتی ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ اس وقف شدہ جگہ میں کوڑا کرکٹ وغیرہ نہ ڈالا جائے، ویسے بھی ایک مسلمان کو چاہیے کہ اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھے، گندگی نہ پھیلائے۔ حدیث شریف میں آپ ﷺ نے راستے اور سائے کی جگہ میں قضائے حاجت کرکے گندگی پھیلانے والوں پر لعنت فرمائی ہے۔ (صحیح مسلم، حدیث نمبر:285)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحيح مسلم :( 236/1،رقم الحديث: 285،ط:دارإحياء التراث العربي)
إن هذه المساجد لا تصلح لشيء من هذا البول، ولا القذر إنما هي لذكر الله عز وجل، والصلاة وقراءة القرآن.
أيضاً: (226/1،رقم الحديث: 285،ط:دارإحياء التراث العربي)
عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «اتقوا اللعانين» قالوا: وما اللعانان يا رسول الله؟ قال: «الذي يتخلى في طريق الناس، أو في ظلهم».
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی