resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: مسجد کے پڑوس میں پروگرام منعقد کرنا (28113-No)

سوال: ہماری مسجد کے برابر میں پلے گراونڈ ہے جس میں گاہے بگاہے فنکشن ہونے رہتے ہیں، ان موقعوں پر ساؤنڈ لگایا جاتا ہے اور گانے، ملی نغمے موقع محل کے مطابق لگائے جاتے ہیں، کیا اس سے مسجد کی بے احترامی ہوتی ہے؟ کوئی اس بے احترامی کا جواز مانگے تو اس کا کیا جواب ہوگا؟ مسجد اور پلے گراونڈ بالکل ساتھ ساتھ ہیں۔

جواب: واضح رہے کہ ایسے ملّی نغمے اور اشعار جو جائز مضمون پر مشتمل ہو اور بغیر موسیقی کے پڑھے جائیں، ان کا پڑھنا اور سننا جائز ہے، البتہ اگر ملّی نغمے کے اشعار کا مضمون نامناسب ہو، یا اشعار کا مضمون تو صحیح ہو لیکن موسیقی کے ساتھ پڑھے جارہے ہوں تو ایسی صورت میں ان کا پڑھنا اور سننا جائز نہیں ہوگا۔
سوال میں پوچھی گئی صورت میں پروگرام کے منتظمین پر لازم ہے کہ وہ اپنے پروگرام کو جملہ ناجائز اور لایعنی امور سے پاک رکھیں، خاص طور پر مسجد کے پڑوس اور تقدّس کی وجہ سے ان (ناجائز امور) کی شناعت اور بڑھ جاتی ہے، اذان اور نماز کے وقت میں لاؤڈ اسپیکر لازمی طور پر بند کردیا کریں تاکہ نمازیوں کی نماز میں خلل واقع نہ ہو، اور اپنے شیڈول میں باقاعدہ نماز باجماعت کے لیے وقفہ رکھیں، اس طرح وہ شعائر اسلام کی رعایت رکھتے ہوئے اپنے پروگرام کو جاری رکھ سکیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (سورۃ لقمان، رقم الآیۃ: 6)
وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا ۚ أُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌO

القرآن الکریم: (سورۃ البقرۃ، رقم الآیۃ: 114)
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن مَّنَعَ مَسَاجِدَ اللَّهِ أَن يُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ وَسَعَىٰ فِي خَرَابِهَا ۚ أُولَٰئِكَ مَا كَانَ لَهُمْ أَن يَدْخُلُوهَا إِلَّا خَائِفِينَ ۚ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌO

البحر الرائق: (کتاب الکراھیة، فصل فی اللبس، 188/8، ط: کوئته)
الملاہي کلہا حرام حتی التغني بضرب القصب۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques