سوال:
فارم ہاؤس کی بکنگ کی عام دنوں میں فیس کم ہوتی ہے اور چھٹی کے دنوں ( ہفتہ اور اتوار) میں زیادہ فیس ہوتی ہے تو کیا یہ جائز ہے؟
جواب: کرایہ داری کے معاملہ میں شریعت مطہرہ نے کوئی لازمی حد مقرر نہیں کی ہے، بلکہ ہر شخص کو اپنی مملوکہ اشیاء خواہ جتنے بھی نفع پر ہو، بیچنے یا کرائے پر دینے کی اجازت دی ہے، بشرطیکہ اس میں جھوٹ اور دھوکہ دہی نہ ہو، نیز اس میں مروت، ہمدردی اور خیر خواہی کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے، لہذا اس اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے فریقین باہمی رضامندی سے کرایہ/اجرت کی جتنی رقم مقرر کریں، شرعا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (411/4، ط: دار الفكر)
وأما شرائط الصحة فمنها رضا المتعاقدين
بدائع الصنائع: (193/4، ط: دار الکتب العلمیة)
والأصل في شرط العلم بالأجرة قول النبي - صلى الله عليه وسلم - «من استأجر أجيرا فليعلمه أجره»
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی