عنوان: امتحان ہال میں ڈیوٹی کی اجرت لینا (10549-No)

سوال: جماعت نہم، دہم یا گیارھویں میں امتحان میں جو ڈیوٹی لگائی جاتی ہے، اس کا سپرڈنٹ اگر نقل کی روک تھام کی کوشش بھی کرے، لیکن باقی عملہ اس کے ساتھ تعاون نہیں کرتا، اس لیے وہ کسی سے کوئی تحفہ یا نقد وغیرہ بھی وصول نہیں کرتا، صرف کھانا پینا ہال والوں کا کھاتا ہے تو کیا اس ڈیوٹی کے پیسے حرام ہے یا حلال؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں جب سپرنٹنڈنٹ اپنی طرف سے نقل کی روک تھام کی کوشش کرتا ہے، اور اپنی ڈیوٹی بھی دیانتداری سے کرتا ہے تو اس کے لیے اپنی ڈیوٹی کی اجرت لینا جائز ہے، نیز عملہ سے صحیح کام لینے کی کوشش کرنا بھی اس کی ذمہ داری ہے، اور عملہ کی طرف سے اس کام میں تعاون نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ محکمہ تک بات پہنچانی چاہیے، تاکہ اپنے فریضے کی ادائیگی حتی الامکان صحیح طریقے سے ہوسکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (المائدة، الآیة: 42)
سَمّٰعُوۡنَ لِلۡکَذِبِ اَکّٰلُوۡنَ لِلسُّحۡتِ ... الخ

الجامع لأحکام القران الکریم للجصاص: (433/2، ط: سهیل اکیدمی لاہور)
اتفقوا جمیع المتأولین لهذہ الآیة علی أن قبول الرشاء محرم، واتفقوا علی أنه من السحت التي حرمه اللّٰه تعالیٰ، والرشوة تنقسم إلیٰ وجوه: منها: الرشوة في الحکم، وذلك محرم علی الراشي والمرتشي جمیعًا، وهو الذي قال فیه النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لعن اللّٰہ الراشي والمرتشي، وهو الذي یمشي بینهما، فذلك لایخلو من أن یرشوه لیقض له بحقه أو بما لیس بحق له

سنن أبي داوٴد: (باب في کراهية الرشوة، رقم الحدیث: 3580، ط: دار الرسالة العالمیة)
عن عبد الله بن عمرو، قال: لعن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - الراشي والمرتشي

صحيح مسلم: (باب النهی من المنکر عن الایمان، رقم الحدیث: 177، ط: رحمانیة)
عَنْ اَبِيْ سَعيد قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " مَنْ رَأَى مِنْكُمْ مُنْكَرًا فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ، وَذَلِكَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ "

بدائع الصنائع: (174/4، 175، ط: دار الکتب العلمیة)
وذكر بعض المشايخ: أن الإجارة نوعان :إجارة على المنافع، وإجارة على الأعمال… وجعل المعقود عليه في أحد النوعين المنفعة، وفي الآخر العمل. وهي في الحقيقة نوع واحد؛لأنها بيع المنفعة، فكان المعقود عليه المنفعة في النوعين جميعا

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 440 May 24, 2023
emtehan / imtehan / examination hall me / mein duty ki ujrat/ muawza / moawza / income lena

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.