سوال:
میری بہن نے 83 گز کا ایک فلیٹ اسی لاکھ روپے میں خریدا، ہمیں پچاس فیصد رقم ادا کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس فلیٹ کا نقشہ اب تک نہیں بنا ہے، یہ بات بلڈر نے چھپائی تھی، ادا شدہ رقم بھی واپس نہیں کررہا، ہم نے بقایا رقم میں سے پانچ لاکھ روپے روک رکھیں ہیں کہ جب تک بلڈر نقشہ بناکر نہ دے دے، ہم وہ رقم نہیں دیں گے۔ کیا ہمارا یہ عمل درست ہے؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں بلڈر کو بتا کر 5 لاکھ روپے یا آپس کی رضامندی سے کوئی بھی رقم روک کر رکھی جاسکتی ہے کہ جب نقشہ پاس ہو تو وہ رقم اس وقت ادا کی جائے گی، شرعی طور پر اس میں کوئی حرج نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مسند البزار: (355/13، ط: مکتبة العلوم و الحکم، المدینة المنورۃ)
عن أنس؛ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم سمع صوتا في النخل فقال: ما هذا؟ قال: يؤبرون النخل فقال: لو تركوها لصلحت , فتركوها , فصارت شيصا , فأخبروه بذلك , فقال: أنتم أعلم بما يصلحكم في دنياكم فأما أمر أخرتكم فإلي.
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی