سوال:
اگر ہم گھر کی چھت پر جانور مستقل ایک مہینے تک باندھیں اور اس کی غلاظت کی بھی صبح و شام صفائی ہوتی رہے تو کیا یہ جگہ پاک کہلائے گی؟ اگر نہیں تو اس کو کیسے پاک کریں؟
جواب: سیمنٹ وغیرہ کی چھت پکے فرش کے حکم میں ہے، اور پکے فرش کے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس پر پانی ڈال کر دھویا جائے اور پھر کپڑے یا وائیپر وغیرہ سے خشک کرلیا جائے، یہ عمل تین مرتبہ دہرانے سے چھت پاک ہو جائے گی۔ اسی طرح اگر فرش پر وافر مقدار میں اتنا پانی بہا دیا جائے، جس سے نجاست کا اثر ختم ہو جائے تو اس سے بھی چھت پاک ہو جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندیة: (الفصل الأول فی تطھیر الأنجاس: 43/1، ط: دار الفکر)
" الأرض إذا تنجست ببول واحتاج الناس إلی غسلها، فإن کانت رخوةً یصب الماء علیها ثلاثاً فتطهر، وإن کانت صلبةً قالوا: یصب الماء علیها وتدلك ثم تنشف بصوف أوخرقة، یفعل کذلك ثلاث مرات فتطهر، وإن صب علیها ماء کثیر حتی تفرقت النجاسة ولم یبق ریحها ولا لونها وترکت حتی جفت تطهر، کذا في فتاویٰ قاضی خان".
المحیط البرھانی: (الفصل السابع فی النجاسات و أحکامھا، 200/1، ط: دار الکتب العلمیة)
"وفی الفتاویٰ: البول إذا أصاب الأرض واحتیج إلی الغسل یصب الماء علیه ثم یدلك وینشف ذلك بصوف أو خرقة فإذا فعل ذلك ثلاثاً طهر، وإن لم یفعل ذلك ولكن صب علیه ماء کثیر حتی عرف أنه زالت النجاسة ولایوجد في ذلك لون ولا ریح، ثم ترک حتی نشفته الأرض کان طاهراً".
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی