عنوان: بینک ملازم کے گھر کھانا کھانے کا حکم(1063-No)

سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
حضرت ! اہلیہ کے بھائی اسٹیٹ بینک میں کام کرتے ہیں، اکثر ان کے یہاں جانا رہتا ہے، اب وہاں طعام کی کیا صورت ہے؟ کوئی گنجائش ہے یا بالکل منع کر دینا چاہیے، جبکہ قطع تعلقی اور اہلیہ کی طرف سے بھی سخت رویہ کا اندیشہ ہے۔

جواب: اگر آپ کے برادر نسبتی بینک میں براہ راست سودی حساب و کتاب اور سودی لین دین کے شعبے میں کام کرتے ہیں اور اس کے علاوہ ان کا کوئی حلال ذریعہ آمدن نہیں ہے، تو ان کے ہاں کھانا پینا وغیرہ درست نہیں ہے۔
البتہ اگر بینک میں ان کی ذمہ داری براہ راست سودی لین دین کے شعبے میں نہیں ہے، تو ان کے ہاں کھانا وغیرہ کھا سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (343/5، ط: دار الفکر)

آكل الربا وكاسب الحرام أهدى إليه أو أضافه وغالب ماله حرام لا يقبل، ولا يأكل ما لم يخبره أن ذلك المال أصله حلال ورثه أو استقرضه، وإن كان غالب ماله حلالا لا بأس بقبول هديته والأكل منها، كذا في الملتقط.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1105 Mar 20, 2019
bank mulazim kay ghar khana khanay kahukum, Eating Dining at the house of a bank employee

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.