سوال:
سنا ہے کہ حدیث میں آتا ہے کہ سفر کی ابتداء جمعرات سے کرنی چاہیے، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
جواب: واضح رہے کہ سفر کسی بھی دن کرنا جائز ہے، البتہ نبی کریم ﷺ زیادہ تر جمعرات کے دن پہلے پہر (دن کی ابتداء)میں سفر فرمایا کرتے تھے، لہذا سفر کی ابتداء جمعرات کے دن صبح سویرے کرنا مستحب ہے۔
وَعَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، كَانَ يَقُولُ: لَقَلَّمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَخْرُجُ إِذَا خَرَجَ فِي سَفَرٍ إِلَّا يَوْمَ الْخَمِيسِ".
ترجمہ:
کعب بن مالک رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ کم ایسا ہوتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی سفر میں جمعرات کے سوا اور کسی دن نکلیں۔(یعنی آپ اکثر جمعرات ہی کو نکلتے تھے)
(صحیح بخاری، كتاب الجهاد والسير: حدیث نمبر: 2949)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی