عنوان: عمرہ اور طواف کے فضائل (10686-No)

سوال: حضرت! آج کل کافی لوگ عمرہ کے لیے جا رہے ہیں، عمرہ اور طواف کے کیا فضائل ہیں؟ بیان فرما دیں۔

جواب: احادیث مبارکہ میں عمرہ اور بیت اللہ کے طواف کے بہت سے فضائل بیان کیے گئے ہیں، ذیل میں ان دونوں سے متعلق چند روایات ذکر کی جاتی ہیں:
۱) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "ایک عمرہ سے دوسرا عمرہ اپنے درمیان گناہوں کا کفارہ ہیں اور حج مبرور کا بدلہ جنت کے سوا اور کچھ نہیں ہے"۔ (صحیح بخاری، حدیث نمبر:1773)
۲) حضرت عمرؓ سے روایت ہے کہ جناب رسول الله ﷺ نے ارشاد فرمایا: "حج اور عمرہ یکے بعد دیگرے کیا کرو، کیونکہ یکے بعد دیگرے حج و عمرہ کرنا فقر اور گناہوں کو ایسے ہی مٹا دیتا ہے، جیسے بھٹی لوہے کی میل کچیل دور کر دیتی ہے"۔ (سنن ابن ماجہ،حدیث نمبر:2887)
۳) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "حج اور عمرہ کرنے والے اللہ تعالیٰ کے مہمان ہیں، وہ اس سے دعا کریں تو ان کی دعا قبول فرماتا ہے اور اگر اس سے بخشش طلب کریں تو انہیں بخش دیتا ہے"۔ (سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 8292)
طواف کے فضائل:
۱) حضرت ابو ہریرہؓ سے یہ حدیث روایت کی ہے کہ انہوں نے جناب رسول الله ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جس نے بغیر کلام کیے سات بار بیت الله کا طواف کیا اور صرف یہ الفاظ پڑھتا رہا: سُبْحَانَ اللهِ، وَالْحَمْدُ اللهِ، وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَاللهُ أَكْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ تو اس کی دس برائیاں مٹا دی جاتی ہیں اور دس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں اور دس درجے بلند کیے جاتے ہیں، لیکن جس نے طواف کے وقت گفتگو کر بھی لی تو وہ رحمت میں ایسا غوطہ زن ہونے والا ہوگا جیسے کوئی اپنے دونوں پاؤں کو پانی میں ڈبوئے ہوئے ہو"۔ (سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر:2958)
۲) حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے مروی ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جو شخص طواف کے سات چکر شمار کرتے ہوئے (دھیان سے) مکمل کرے اور دو رکعت ادا کرے تو یہ اس کے لیے ایک گردن آزاد کرنے کے برابر (ثواب) ہوگا"۔(أخبار مكة للفاكهي، حدیث نمبر:292)
۳) حضرت عبداللہ ابن عباسؓ سے روایت ہےکہ جناب رسول اللہﷺ نے فرمایا: "اللہ عزوجل ہر روز بیت اللہ پر ایک سو بیس رحمتیں نازل فرماتا ہے، جن میں سے ساٹھ طواف کرنے والوں کے لیے اور چالیس نماز پڑھنے والوں کے لیے اور بیس رحمتیں کعبۃ اللہ کو دیکھنے والوں کو ملتی ہیں"۔ (أخبار مكة للأزرقي،حدیث نمبر:560)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحيح البخاري: (رقم الحديث: 1773، ط: دار طوق النجاة)
عن أبي هريرة رضي الله عنه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «العمرة إلى العمرة كفارة لما بينهما، والحج المبرور ليس له جزاء إلا الجنة.

سنن ابن ماجة: (رقم الحديث: 2887، ط: دار الرسالة العالمية)
عن عمر، عن النبي - صلى الله عليه وسلم - قال: "تابعوا بين الحج والعمرة، فإن المتابعة بينهما تنفي الفقر والذنوب، كما ينفي الكير خبث الحديد.

سنن ابن ماجة: (رقم الحديث: 8292، ط: دار الرسالة العالمية)
عن أبي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال:الحجاج والعمار، وفد الله إن دعوه أجابهم، وإن استغفروه غفر لهم.

سنن ابن ماجة: (رقم الحديث: 2958، ط: دار الرسالة العالمية)
قال عطاء: حدثني أبو هريرة أنه سمع النبي - صلى الله عليه وسلم - يقول: "من طاف بالبيت سبعا ولا يتكلم إلا بسبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله أكبر، ولا حول ولا قوة إلا بالله، محيت عنه عشر سيئات، وكتبت له عشر حسنات، ورفع له بها عشرة درجات، ومن طاف فتكلم وهو في تلك الحال، خاض في الرحمة برجليه كخائض الماء برجليه.

أخبار مكة للفاكهي: (رقم الحديث: 292، ط: دار خضر)
عن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:من طاف بهذا البيت سبعا يحصيه، وصلى ركعتين كان، كعدل عتاق رقبة.

أخبار مكة للأزرقي: (رقم الحديث: 560، ط: مكتبة الأسدي)
عن ابن عباس، قال: قال رسول الله , صلى الله عليه وسلم:ينزل الله عز وجل على هذا البيت كل يوم وليلة عشرين ومائة رحمة , ستون منها للطائفين وأربعون للمصلين، وعشرون للناظرين.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 460 Jul 11, 2023
umrah or tawaf k fazail

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.