سوال:
جمعہ کی شب سے کیا مراد ہے؟ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب یا کچھ اور؟ میں سورہ دخان روزانہ صبح میں پڑھتا ہوں تاکہ ساتھ ہی سورہ یٰس، سورہ رحمن، سورہ واقعہ، سورہ ملک اور ساتھ ہی سورہ کہف کی پہلی و آخری دس آیات بھی پڑھ لوں، مگر جمعہ کے دن پوری سورہ کہف پڑھتا ہوں، میرے لیے کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جمعرات کو سورج غروب ہونے کے بعد سے لے کر جمعة المبارک کی صبح صادق ہونے تک کا دورانیہ "شبِ جمعہ" کہلاتا ہے اور سورہ کہف شب جمعہ سے جمعہ کے دن سورج غروب ہونے تک پڑھی جاسکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
التنوير شرح الجامع الصغير: (335/10، رقم الحديث: 8913، ط: مكتبة دار السلام)
(من قرأ سورة الكهف يوم الجمعة) قال الحافظ ابن حجر: وقع في رواية: يوم الجمعة، وفي روايات: "ليلة الجمعة" والجمع بينهما بأن المراد: اليوم بليلته والليلة بيومها.
فيض القدير للمناوي: (198/6، ط: المكتبة التجارية الكبرى)
فيندب قراءتها يوم الجمعة وكذا ليلتها كما نص عليه الشافعي رضي الله عنه.
رد المحتار: (371/2، ط: دار الفكر)
(قوله: وهو اليوم) أي اليوم الشرعي من طلوع الفجر إلى الغروب.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی