سوال:
مفتی صاحب! ماہ محرّم الحرام کی دیگر مہینوں کے مقابلے میں کیا اہمیت ہے؟ نیز اگر اس کے کچھ آداب وغیرہ ہوں تو وہ بھی بتادیں۔ جزاک اللہ خیرا
جواب: محرّم کا مہینہ ان چار مہینوں میں سے ہے، جن کو اللہ تعالی نے "اشہُر حُرُم" یعنی حرمت والے مہینے قرار دیا ہے، اور ان چار مہینوں (ذی قعدہ، ذی الحجہ، محرّم اور رجب) کو دیگر مہینوں پر فضیلت دی ہے، چنانچہ سورہ توبہ میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے:حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک مہینوں کی تعداد بارہ مہینے ہے۔ جو اللہ کی کتاب (یعنی لوح محفوظ) کے مطابق اس دن سے نافذ چلی آتی ہے جس دن اللہ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا تھا۔ ان (بارہ مہینوں) میں سے چار حرمت والے مہینے ہیں۔(سورہ توبہ، آیت نمبر: 36)
ماہ محرّم الحرام اور دیگر اشہر حرم کو حرمت والا مہینہ اس لیے کہا گیا ہے، کیونکہ یہ مہینے واجب الاحترام ہیں، یعنی ان میں عبادات کا ثواب زیادہ ملتا ہے اور ان میں گناہ کرنا دوسرے مہینوں کی بنسبت زیادہ سخت گناہ شمار ہوتا ہے، خصوصاً ان مہینوں میں بھی محرم کے مہینے کو "شھر اللہ" یعنی اللہ کا مہینہ کہا گیا ہے، جس سے مزید اس مہینے کا افضل اور واجب الاحترام ہونا معلوم ہوتا ہے، لہذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ محرم الحرام کے مہینے میں اللہ تعالیٰ کی زیادہ سے زیادہ عبادت کرے اور گناہوں، ظلم وستم اور آپس کے جھگڑوں سے بچنے کا پورا اہتمام کرے۔