عنوان: "اخوت" ادارے سے قرض لینے کا حکم"(10714-No)

سوال: کیا اخوت بینک سے قرضہ لے سکتے ہیں؟ وہ کچھ پیسے ماہوار چندہ کی صورت میں کبھی سود کے بغیر کاٹ لیتے ہیں۔

جواب: ادارہ "اخوت" کے شرعی مشیر (Shariah Advisor) سے براہ راست لی گئی معلومات کے مطابق ادارہ کی طرف سے مستحق افراد کو تیس ہزار روپے سے لیکر پچاس ہزار روپے تک قرض حسنہ فراہم کیا جاتا ہے، قرض کی واپسی کے وقت اتنی ہی رقم لی جاتی ہے جتنی دی گئی تھی، قرض کی وجہ سے کوئی اضافی رقم، چارجز یا چندہ وغیرہ نہیں لیا جاتا ہے، البتہ درخواست فارم فیس کی مد میں معمولی رقم (120 روپے) شروع میں ہی لے لی جاتی ہے، نیز اخوت کی طرف سے تکافل کے نام سے الگ سے ایک فنڈ قائم کیا گیا ہے، جو کہ لازمی اور جبری نہیں ہے، بلکہ اختیاری ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی مرضی سے تکافل پالیسی لینا چاہے تو اس سے تکافل کی مد میں مخصوص رقم (450/500 روپے) لی جاتی ہے، جس کی بنیاد پر اسے تکافل کے فوائد (benefits) دیئے جاتے ہیں، لیکن جو شخص تکافل پالیسی نہ لینا چاہے تو اسے مجبور نہیں کیا جاتا۔
لہذا اس معلومات کی روشنی میں ادارہ اخوت کا قرض دینے کا ذکر کردہ موجودہ طریقہ کار شرعا درست معلوم ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص، کراچی


Print Full Screen Views: 874 Jul 17, 2023
akhuwat / okhuwat" idare / idarey se / say qarz lene ka hokom /hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Loan, Interest, Gambling & Insurance

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.