سوال:
مفتی صاحب! سوال یہ ہے کہ کن صورتوں میں نماز قضا کرنے کی اجازت ہے کہ بندہ نماز قضا کرے اور وہ گنہگار نہیں ہوگا؟ برائے کرم جواب تھوڑا تفصیلی سے دیں۔
جواب: واضح رہے کہ عام حالات میں جانتے بوجھتے ہوئے ہوش و حواس کی حالت میں نماز چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے، تاہم فقہاء نے بعض ایسی صورتیں بیان کی ہیں جن میں نماز کو اپنے وقت سے مؤخر کرنے کی اجازت ہے۔
اگر آپ کے پیشِ نظر کوئی خاص صورت ہے تو وہ لکھ کر بھیج دیں، تاکہ اس کے مطابق جواب دیا جاسکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (50/1)
الصلاة فريضة محكمة لا يسع تركها ويكفر جاحدها.
الهندية: (51/1)
القابلة لو اشتغلت بالصلاة تخاف موت الولد جاز لها أن تؤخر الصلاة عن وقتها، وتؤخر بسبب اللص ونحوه كذا في الخلاصة۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی