سوال:
میں نے فیصل بینک سے اسلامک نور کارڈ کی سہولت لی ہوئی ہے، اب تک جتنا قرض لیا ہے، اتنا ہی واپس کردیا ہے، لیکن اب ایک بائیک لینا چاه رہا ہوں اور نور کارڈ سے جو رقم قرض لے کر بائیک لوں گا، اس کو انسٹالمنٹ میں ادا کروں گا، جس پر بینک دو فیصد پرافٹ لے گا۔ کیا یہ معاملہ جائز ہے؟ رہنمائی فرما دیں۔
جواب: واضح رہے کہ جو غیر سودی بینک مستند علماء کرام کی زیر نگرانی شرعی اصولوں کے مطابق اپنے معاملات سر انجام دے رہا ہو، اس سے معاملہ کرنے کی گنجائش ہے۔ ہماری معلومات کی حد تک فیصل بینک نور کارڈ میں اپنے گاہک کے ساتھ قرض کا معاملہ نہیں کرتا، بلکہ اس کی بنیاد شرعی طریقہ کار مساومہ، تورق اور مضاربہ پر رکھی گئی ہے، اس طریقہ کار کو فیصل بینک اور اسٹیٹ بینک کے شریعہ بورڈ نے شریعہ کے مطابق (Shariah compliant) قرار دیا ہے، لہذا آپ ان کی تحقیق اور فتوی پر اعتماد کرتے ہوئے فیصل بینک کے "نور کارڈ" یا موٹر سائیکل خریدنے(Auto Finance) کی سہولت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص، کراچی