سوال:
مفتی صاحب ! اگر کسی شخص کی فرض نمازیں رہتی ہوں تو کیا وہ خود اپنے لیے دو رکعت نفل پڑھ کر استخارہ کرسکتا ہے یا پھر پہلے قضا نمازیں ادا کرنی ہوگی؟
جواب: جس شخص کے ذمہ فرض نمازوں کی قضاء باقی رہتی ہوں، وہ قضاء نمازیں پڑھنے سے پہلے استخارہ کی نماز پڑھ سکتا ہے۔ تاہم مذکورہ شخص کو چاہیے کہ جلد از جلد قضاء نمازیں پڑھنے کی بھر پور کوشش کرے، تاکہ آخرت کی سزا سے بچ سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (74/2، ط: سعید)
وأما النفل فقال في المضمرات: الاشتغال بقضاء الفوائت أولى وأهم من النوافل إلا سنن المفروضة وصلاة الضحى وصلاة التسبيح والصلاة التي رويت فيها الأخبار.اه. ط أي كتحية المسجد، والأربع قبل العصر والست بعد المغرب.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی