سوال:
ایک دو سال کے بچے کا انتقال ہوا ہے جس پر لوگ کہہ رہے تھے کہ نئی شادی شدہ، غیر شادی شدہ جوان لڑکیاں اور بچے میت کے قریب نہ آئیں اور جنازہ کے بعد اس گھر کی لڑکیوں کو چاہیے کہ فوراً نہائیں، کیونکہ نظر ہوتی ہے، جسے ہماری زبان میں "پچھاون" کہتے ہیں، لیکن میں اسے درست نہیں سمجھتا، کیونکہ معصوم بچے کی موت تو گھر والوں کی بخشش کا سبب ہے، اس بارے میں درست رہنمائی فرمادیں۔
جواب: یہ لوگوں کی بنائی ہوئی من گھڑت باتیں ہیں، شریعت میں ایسی باتوں کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (باب اذا اصطلحوا علی صلح جور، رقم الحدیث: 2697، ط: دار الکتب العلمیة)
عن عائشة رضی اللہ عنها٬ قالت قال رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم: منْ اَحدَثَ فِیْ اَمْرِنَا ھٰذا مَالَیْسَ فیه فَھُوَ رَدٌّ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی