سوال:
کیا احرام کی حالت میں الکحل سے بنا ہینڈ سینیٹائزر(Hand Sanitizer) استعمال کیا جا سکتا ہے؟
جواب: اگر سینیٹائزر ایسا ہو جس میں خوشبو نہ ہو تو حالت احرام میں اس کا استعمال جائز ہے اور اگر اس میں خوشبو شامل ہو تو احرام میں اس کے استعمال سے اجتناب کرنا ضروری ہے، تاہم اگر کسی نے بیماری کے عذر کی وجہ سے ایسا سینیٹائزر استعمال کرلیا (جبکہ اس میں خوشبو کی مقدار زیادہ نہ ہو، بلکہ مغلوب ہو) تو اس پر پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت صدقہ کرنا یا ایک روزہ رکھنا لازم ہوگا اور اگر بیماری کے عذر کے بغیر استعمال کیا ہو تو ایسی صورت میں دم واجب ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
غنية الناسک: (ص: 133، ط: المطبعة الخيرية الهند)
ولو غسل راسه او يده باشنان فيه الطيب، فان كان من راه سماه اشنانافعليه صدقة الا ان يغسل مرارا فدم وان سماه طيبا فدم۔
المحيط البرهاني: (453/2، ط: دار الكتب العلمية)
إذا استعمل الطيب، فإن كان كثيراً فاحشاً، فعليه الدم، وإن كان قليلاً فعليه الصدقة.۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وقال في المحرم: إذا مس الطيب أو استلم الحجر فأصاب يده خلوق، إن كان ما أصابه كثير فعليه الدم۔
کذا في فتاویٰ دار العلوم کراتشی: رقم الفتوىٰ: 2211/17
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی