سوال:
صف کے آخر میں بیمار نمازیوں کے لیے کرسیاں رکھی ہوتی ہیں، اگر کبھی صف پوری نہ ہو تو کیا ان کی نماز ہوجائے گی؟
جواب: واضح رہے کہ بلا عذر صف کے درمیان خالی جگہ چھوڑنا مکروہ عمل ہے، البتہ اس کی وجہ سے نماز فاسد نہیں ہوتی، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں قیام والے نمازیوں اور معذور حضرات کی کرسیوں کے درمیان خلاء ہونے کی وجہ سے نماز ادا ہوجائے گی، لیکن ایسا کرنا مکروہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (88/1، ط: دار الفکر)
ولو اقتدى بالإمام في أقصى المسجد والإمام في المحراب فإنه يجوز. كذا في شرح الطحاوي وإن قام على سطح داره المتصل بالمسجد لا يصح اقتداؤه۔
بدائع الصنائع: (145/1، ط: دار الکتب العلمیة)
ولو اقتدى بالإمام في أقصى المسجد والإمام في المحراب جاز؛ لأن المسجد على تباعد أطرافه جعل في الحكم كمكان واحد ولو وقف على سطح المسجد واقتدى بالإمام: فإن كان وقوفه خلف الإمام أو بحذائه أجزأه، لما روي عن أبي هريرة - رضي الله عنه - أنه وقف على سطح واقتدى بالإمام وهو في جوفه؛ ولأن سطح المسجد تبع۔
الدر المختار: (570/1، ط: سعید)
وَلَوْ صَلَّى عَلَى رُفُوفِ الْمَسْجِدِ إنْ وَجَدَ فِي صَحْنِهِ مَكَانًا كُرِهَ كَقِيَامَةِ فِي صَفٍّ خَلْفَ صَفٍّ فِيهِ فُرْجَةٌ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی